Jawahir-ul-Quran - Al-Baqara : 281
وَ اتَّقُوْا یَوْمًا تُرْجَعُوْنَ فِیْهِ اِلَى اللّٰهِ١۫ۗ ثُمَّ تُوَفّٰى كُلُّ نَفْسٍ مَّا كَسَبَتْ وَ هُمْ لَا یُظْلَمُوْنَ۠   ۧ
وَاتَّقُوْا : اور تم ڈرو يَوْمًا : وہ دن تُرْجَعُوْنَ : تم لوٹائے جاؤگے فِيْهِ : اس میں اِلَى اللّٰهِ : اللہ کی طرف ثُمَّ : پھر تُوَفّٰى : پورا دیا جائیگا كُلُّ نَفْسٍ : ہر شخص مَّا : جو كَسَبَتْ : اس نے کمایا وَھُمْ : اور وہ لَا يُظْلَمُوْنَ : ظلم نہ کیے جائیں گے
اور ڈرتے رہو اس دن سے کہ جس دن لوٹائے جاؤ گے اللہ کی طرف پھر پورا دیا جائیگا ہر شخص کو جو کچھ اس نے کمایا اور ان پر ظلم نہ ہوگا547
547 اس آیت کے پہلے حصے میں برے اعمال سے بچنے اور دوسرے حصے میں نیک اعمال بجالانے کی ترغیب ہے۔ یوماً سے مراد قیامت کا دن ہے یوم قیامت کی دہشتنا کی کے پیش نظر گناہوں سے بچنے کا جذبہ پیدا ہوتا ہے اور یہ سن کر کہ وہاں بےانصافی نہیں ہوگی بلکہ اعمال کی پوری پوری جزا دی جائیگی دل میں نیک اعمال کا مزید شوق پیدا ہوتا ہے۔ یہاں تک جہاد اور انفاق کا مضمون مع متعلقات ختم ہوا۔ اب آگے تیسری بار امور انتظامیہ کا ذکر کیا جارہا ہے۔ اگلے رکوع میں بیان کیا گیا ہے کہ اگر ادھار پر لین دین کیا جائے تو اسے لکھ لینا چاہیے اس ضمن میں تحریر لکھنے شہادت اور رہن کے احکام بھی بیان کیے گئے ہیں یہ سب امور انتظامیہ ہیں یہ احکام اس لیے ذکر کیے گئے ہیں تاکہ مسلمانوں کے باہمی معاملات کا انتظام حسن و خوبی سے چلتا رہے اور باہمی نزاع اور جھگڑا پیدا نہ ہو۔
Top