Tafseer-e-Baghwi - Al-Furqaan : 8
اَوْ یُلْقٰۤى اِلَیْهِ كَنْزٌ اَوْ تَكُوْنُ لَهٗ جَنَّةٌ یَّاْكُلُ مِنْهَا١ؕ وَ قَالَ الظّٰلِمُوْنَ اِنْ تَتَّبِعُوْنَ اِلَّا رَجُلًا مَّسْحُوْرًا
اَوْ يُلْقٰٓى : یا ڈالا (اتارا) جاتا اِلَيْهِ : اس کی طرف كَنْزٌ : کوئی خزانہ اَوْ تَكُوْنُ : یا ہوتا لَهٗ جَنَّةٌ : اس کے لیے کوئی باغ يَّاْكُلُ : وہ کھاتا مِنْهَا : اس سے وَقَالَ : اور کہا الظّٰلِمُوْنَ : ظالم (جمع) اِنْ تَتَّبِعُوْنَ : نہیں تم پیروی کرتے اِلَّا : مگر۔ صرف رَجُلًا : ایک آدمی مَّسْحُوْرًا : جادو کا مارا ہوا
یا اس کی طرف (آسمان سے) خزانہ اتارا جاتا یا اس کا کوئی باغ ہوتا کہ اس میں سے کھایا کرتا اور ظالم کہتے ہیں کہ تم تو ایک جادو زدہ شخص کی پیروی کرتے ہو
8۔ اویلقی الیہ کنز، ، اور اس پر آسمان سے کوئی خزانہ نازل ہوتا تو یہ خرچ کرتا کسی تردد کا محتاج نہ ہوتا اور طلب معاش میں اس کو خرچ کرتا۔ ” او تکون لہ جنۃ ، اس کے پاس کچھ باغات ہوں۔ یا کل منھا، حمزہ اور کسائی نے ناکل، نون کے ساتھ پڑھا ہے اور ہم بھی اس کے ساتھ اس باغ سے کھاتے۔ وقال الظالمون ان تتبعون الارجلامسحورا، ، اس سے مراد فریب خوردہ ہوتا ہے اور بعض نے کہا کہ حق سے پھرنے والا۔
Top