Tafseer-e-Usmani - Al-Furqaan : 8
اَوْ یُلْقٰۤى اِلَیْهِ كَنْزٌ اَوْ تَكُوْنُ لَهٗ جَنَّةٌ یَّاْكُلُ مِنْهَا١ؕ وَ قَالَ الظّٰلِمُوْنَ اِنْ تَتَّبِعُوْنَ اِلَّا رَجُلًا مَّسْحُوْرًا
اَوْ يُلْقٰٓى : یا ڈالا (اتارا) جاتا اِلَيْهِ : اس کی طرف كَنْزٌ : کوئی خزانہ اَوْ تَكُوْنُ : یا ہوتا لَهٗ جَنَّةٌ : اس کے لیے کوئی باغ يَّاْكُلُ : وہ کھاتا مِنْهَا : اس سے وَقَالَ : اور کہا الظّٰلِمُوْنَ : ظالم (جمع) اِنْ تَتَّبِعُوْنَ : نہیں تم پیروی کرتے اِلَّا : مگر۔ صرف رَجُلًا : ایک آدمی مَّسْحُوْرًا : جادو کا مارا ہوا
یا آپڑتا اس کے پاس خزانہ یا ہوجاتا اس کے لیے ایک باغ کہ کھایا کرتا اس میں سے7 اور کہنے لگے بےانصاف تم پیروی کرتے ہو اس ایک مرد جادو مارے کی8
7 یعنی اگر فرشتوں کی فوج نہیں تو کم ازکم خدا کا ایک آدھ فرشتہ ان کو سچا ثابت کرنے اور رعب جمانے کے لیے ساتھ رہتا جسے دیکھ کر خواہ مخواہ لوگوں کو جھکنا پڑتا۔ یہ کیا کہ کس مپرسی کی حالت میں اکیلے دعویٰ کرتے پھر رہے ہیں۔ یا اگر فرشتے بھی ہمراہ نہ ہوں تو کم از کم آسمان سے سونے چاندی کا کوئی غیبی خزانہ مل جاتا کہ لوگوں کو بےدریغ مال خرچ کر کے ہی اپنی طرف کھینچ لیا کرتے۔ اور خیر یہ بھی نہ سہی معمولی رئیسوں اور زمینداروں کی طرح انگور کھجور وغیرہ کا ایک باغ تو ان کی ملک میں ہوتا جس سے دوسروں کو نہ دیتے تو کم ازکم خود بےفکری سے کھایا پیا کرتے جب اتنا بھی نہیں تو کس طرح یقین ہو کہ اللہ تعالیٰ نے رسالت کے عہدہ جلیلہ پہ معاذ اللہ ایسی معمولی حیثیت کے آدمی کو مامور کیا ہے۔ 8 یعنی میاں کی یہ پوزیشن اور اتنے اونچے دعوے ؟ بجز اس کے کیا کہا جائے کہ عقل کھوئی گئی ہے یا کسی نے جادو کے زور سے دماغ مختل کردیا ہے جو ایسی بہکی بہکی باتیں کرتے ہیں۔ (العیاذ باللہ)
Top