Tafseer-al-Kitaab - Al-An'aam : 113
وَ لِتَصْغٰۤى اِلَیْهِ اَفْئِدَةُ الَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِالْاٰخِرَةِ وَ لِیَرْضَوْهُ وَ لِیَقْتَرِفُوْا مَا هُمْ مُّقْتَرِفُوْنَ
وَلِتَصْغٰٓى : اور تاکہ مائل ہوجائیں اِلَيْهِ : اس کی طرف اَفْئِدَةُ : دل (جمع) الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو لَا يُؤْمِنُوْنَ : ایمان نہیں رکھتے بِالْاٰخِرَةِ : آخرت پر وَلِيَرْضَوْهُ : اور تاکہ وہ اس کو پسند کرلیں وَلِيَقْتَرِفُوْا : اور تاکہ وہ کرتے رہیں مَا : جو هُمْ : وہ مُّقْتَرِفُوْنَ : برے کام کرتے ہیں
اور (یہ سب کچھ ہم انہیں اس لئے کرنے دے رہے ہیں) تاکہ جو لوگ (روز) آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ان کے دل ان کی (پرفریب باتوں کی) طرف مائل ہوجائیں اور ان کو پسند کریں تاکہ جن (برائیوں) کا ارتکاب یہ (خود) کرتے ہیں وہ (بھی) کیا کریں۔
[41] یعنی اللہ کی مشّیت یہ نہیں ہے کہ جو شخص گمراہ ہونا چاہے اللہ اسے جبراً راہ راست پر لائے کیونکہ انسان آزمائش کے لئے پیدا کیا گیا ہے اور یہ بات اس کے اختیار پر چھوڑ دی گئی ہے کہ وہ راہ راست پر چلے یا گمراہی اختیار کرے۔
Top