Tafheem-ul-Quran - Al-Furqaan : 52
فَلَا تُطِعِ الْكٰفِرِیْنَ وَ جَاهِدْهُمْ بِهٖ جِهَادًا كَبِیْرًا
فَلَا تُطِعِ : پس نہ کہا مانیں آپ الْكٰفِرِيْنَ : کافروں وَجَاهِدْهُمْ : اور جہاد کریں ان سے بِهٖ : اس کے ساتھ جِهَادًا كَبِيْرًا : بڑا جہاد
پس اے نبیؐ ، کافروں کی بات ہر گز نہ مانو اور اس قرآن کو لے کر ان کے ساتھ جہاد کبیر 67 کرو
سورة الْفُرْقَان 67 جہاد کبیر کے تین معنی ہیں۔ ایک، انتہائی کوشش جس میں آدمی سعی و جاں فشانی کا کوئی دقیقہ اٹھا نہ رکھے۔ دوسرے، بڑے پیمانے پر جد و جہد جس میں آدمی اپنے تمام ذرائع لاکر ڈال دے۔ تیسرے، جامع جدوجہد جس میں آدمی کوشش کا کوئی پہلو اور مقابلے کا کوئی محاذ نہ چھوڑے، جس جس محاذ پر غنیم کی طاقتیں کام کر رہی ہوں اس پر اپنی طاقت بھی لگا دے، اور جس جس پہلو سے بھی حق کی سر بلندی کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہو کرے۔ اس میں زبان و قلم کا جہاد بھی شامل ہے اور جان و مال کا بھی اور توپ و تفنگ کا بھی۔
Top