Tafseer-e-Usmani - Al-Furqaan : 52
فَلَا تُطِعِ الْكٰفِرِیْنَ وَ جَاهِدْهُمْ بِهٖ جِهَادًا كَبِیْرًا
فَلَا تُطِعِ : پس نہ کہا مانیں آپ الْكٰفِرِيْنَ : کافروں وَجَاهِدْهُمْ : اور جہاد کریں ان سے بِهٖ : اس کے ساتھ جِهَادًا كَبِيْرًا : بڑا جہاد
سو تو کہنا مت مان منکروں کا اور مقابلہ کر ان کا اس کے ساتھ بڑے زور سے3
3 یعنی نبی کا آنا تعجب کی چیز نہیں۔ اللہ چاہے تو اب بھی نبیوں کی کثرت کر دے کہ ہر بستی میں علیحدہ نبی ہو۔ مگر اس کو منظور ہی یہ ہوا کہ اب آخر میں سارے جہان کے لیے اکیلے محمد رسول اللہ ﷺ کو نبی بنا کر بھیجے۔ سو آپ کافروں کے احمقانہ طعن وتشنیع اور سفیہانہ نکتہ چینیوں کی طرف التفات نہ فرمائیں۔ اپنا کام پوری قوت اور جوش سے انجام دیتے رہیں اور قرآن ہاتھ میں لے کر ان منکرین کا مقابلہ زور و شور کے ساتھ کرتے رہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو کامیاب کرنے والا ہے۔
Top