Tafseer-e-Mazhari - Al-An'aam : 10
وَ لَقَدِ اسْتُهْزِئَ بِرُسُلٍ مِّنْ قَبْلِكَ فَحَاقَ بِالَّذِیْنَ سَخِرُوْا مِنْهُمْ مَّا كَانُوْا بِهٖ یَسْتَهْزِءُوْنَ۠   ۧ
وَلَقَدِ : اور البتہ اسْتُهْزِئَ : ہنسی کی گئی بِرُسُلٍ : رسولوں کے ساتھ مِّنْ : سے قَبْلِكَ : آپ سے پہلے فَحَاقَ : تو گھیر لیا بِالَّذِيْنَ : ان لوگوں کو جنہوں نے سَخِرُوْا : ہنسی کی مِنْهُمْ : ان سے مَّا : جو۔ جس كَانُوْا : وہ تھے بِهٖ : اس پر يَسْتَهْزِءُوْنَ : ہنسی کرتے
اور تم سے پہلے بھی پیغمبروں کے ساتھ تمسخر ہوتے رہے ہیں سو جو لوگ ان میں سے تمسخر کیا کرتے تھے ان کو تمسخر کی سزا نے آگھیرا
ولقد استہزی برسل من قبلک اور آپ سے پہلے پیغمبروں سے بھی استہزاء کیا گیا ہے۔ جس طرح آپ سے استہزاء کیا جاتا ہے اس لئے آپ اس کی پروا نہ کریں۔ فحاق بالذین سخروا منہم ما کانوا بہ یستہزون پھر اسی (عذاب) نے ان مذاق بنانے والوں کو گھیر لیا۔ جس کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے۔ سو ان استہزاء کرنے والوں کو بھی وہی عذاب گھیر لے گا جس سے یہ استہزاء کرتے ہیں۔ ضحاک نے حاقکا ترجمہ کیا ہے گھیر لیا۔ قاموس میں بھی یہی ہے لیکن ربیع بن انس اور عطاء نے علی الترتیب اس کا ترجمہ کیا ہے نزل اور حل یعنی نازل ہوا اور اترا۔ ما کانوا میں مَا موصولہ ہے یا مصدریہ۔ بہرحال اس سے پہلے لفظ عذاب یا وبال محذوف ہے۔
Top