Jawahir-ul-Quran - Al-An'aam : 10
وَ لَقَدِ اسْتُهْزِئَ بِرُسُلٍ مِّنْ قَبْلِكَ فَحَاقَ بِالَّذِیْنَ سَخِرُوْا مِنْهُمْ مَّا كَانُوْا بِهٖ یَسْتَهْزِءُوْنَ۠   ۧ
وَلَقَدِ : اور البتہ اسْتُهْزِئَ : ہنسی کی گئی بِرُسُلٍ : رسولوں کے ساتھ مِّنْ : سے قَبْلِكَ : آپ سے پہلے فَحَاقَ : تو گھیر لیا بِالَّذِيْنَ : ان لوگوں کو جنہوں نے سَخِرُوْا : ہنسی کی مِنْهُمْ : ان سے مَّا : جو۔ جس كَانُوْا : وہ تھے بِهٖ : اس پر يَسْتَهْزِءُوْنَ : ہنسی کرتے
اور بلاشبہ ہنسی کرتے رہے ہیں رسولوں سے تجھ سے پہلے12 پھر گھیر لیا ان سے ہنسی کرنے والوں کو اس چیز نے کہ جس پر ہنسا کرتے تھے
12: یہ آنحضرت ﷺ کے لیے تسلی ہے۔ ابو جہل، امیہ بن خلف، ولید بن مغیرہ اور دیگر مشرکین آنحضرت ﷺ سے استہزاء کرتے تھے۔ اس پر اللہ تعالیٰ نے آپ کو تسلی دی کہ آپ سے پہہلے انبیاء (علیہم السلام) سے بھی ان کی قوم کے سرکش اور معاند لوگ اسی طرح استہزاء اور تمسخر کیا کرتے تھے۔ آخر ان کو ان کی شرارتوں کی سزا مل گئی۔ تسلیۃ لرسول اللہ ﷺ عما یلقاہ من قومہ کالولید ابن المغیرۃ وامیۃ بن خلف وابی جہل واضرابھم (روح ج 7 ص 101) حَاقَ بمعنی نزل یعنی نازل ہوا۔ اور منھم میں من بمعنی باء ہے اور ھُم ضمیر سے رسل اور مؤمنین مراد ہیں۔
Top