Dure-Mansoor - Al-An'aam : 10
وَ لَقَدِ اسْتُهْزِئَ بِرُسُلٍ مِّنْ قَبْلِكَ فَحَاقَ بِالَّذِیْنَ سَخِرُوْا مِنْهُمْ مَّا كَانُوْا بِهٖ یَسْتَهْزِءُوْنَ۠   ۧ
وَلَقَدِ : اور البتہ اسْتُهْزِئَ : ہنسی کی گئی بِرُسُلٍ : رسولوں کے ساتھ مِّنْ : سے قَبْلِكَ : آپ سے پہلے فَحَاقَ : تو گھیر لیا بِالَّذِيْنَ : ان لوگوں کو جنہوں نے سَخِرُوْا : ہنسی کی مِنْهُمْ : ان سے مَّا : جو۔ جس كَانُوْا : وہ تھے بِهٖ : اس پر يَسْتَهْزِءُوْنَ : ہنسی کرتے
اور بلاشبہ آپ سے پہلے رسولوں کے ساتھ استہزاء کیا گیا پھر جن لوگوں نے استہزاء کیا ان کو اس چیز سے گھیر لیا جس کو وہ مذاق اڑایا کرتے تھے۔
(1) امام ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے محمد بن اسحاق (رح) سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ ولید بن مغیرہ، امیہ بن خلف، ابو جہل بن ہشام کے پاس سے گزرے تو۔ انہوں نے آپ کو ہٹا دیا اور آپ کے ساتھ مذاق اڑایا۔ اس بات سے آپ غصہ ہوئے تو اللہ تعالیٰ نے نازل فرمایا لفظ آیت ولقد استھزی برسل من قبلک فحاق بالذین سخروا منھم ما کانوا بہ یستھزء ون (2) امام ابن جریر، ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت فحاق بالذین سخروا منھم سے مراد رسول ہیں جن کو وہ مذاق اڑا رہے تھے۔ لفظ آیت ما کانوا بہ یستھزء ون یعنی انہیں اس چیز نے عذاب میں واقع کیا جس کے ساتھ انہوں نے مذاق کیا۔
Top