Tafseer-e-Madani - Al-Waaqia : 88
فَاَمَّاۤ اِنْ كَانَ مِنَ الْمُقَرَّبِیْنَۙ
فَاَمَّآ : پھر اگر اِنْ كَانَ : اگر ہے وہ مِنَ الْمُقَرَّبِيْنَ : مقربین میں سے
پھر اگر وہ مرنے والا مقربین میں سے ہوگا
[ 75] مقربی کے لیے ابدی راحت و سرور کا مژدہ جانفزا : سو ارشاد فرمایا گیا کہ مقربین کے لئے ایک عظیم الشان راحت اور ابدی سرور ہوگا یعنی تنوین تعظیم کے لئے ہے سو جو مقربین میں سے ہوگا اس کے لئے ایک ایسی عظیم الشان راحت ہوگی جس کا اس دنیا میں تصور بھی نہیں کیا جاسکتا اس لئے کہ وہاں کی ہر چیز اور ہر نعمت اتنی بڑی اور اس قدر عظیم الشان ہوگی کہ اس دنیا میں کوئی اس کا تصور بھی نہیں کرسکتا، اللہ نصیب فرمائے، آمین، بہرکیف اس سے ان منکرین کا رد فرما دیا گیا جو کہتے ہیں کہ زندگی تو بس دنیاوی زندگی ہے اور بس اس کے بعد ختم ہوجائیں گے۔ سو اس کے رد میں فرمایا گیا کہ تم لوگ اس غلط فہمی میں نہ رہو کہ جو مرگیا ختم ہوگیا اور اس کا قصہ ہمیشہ کے لئے تمام ہوگیا، سو ایسے نہیں بلکہ اس کے برعکس اصل صورتحال یہ ہے کہ زندگی کا اصل اور حقیقی مرحلہ اس کے بعد ہی آئے گا، پس مرنے والا اگر مقربین میں سے ہوا تو اس کیلئے ابدی راحت و سرور کا سامان اور نعمتوں بھری جنت ہوگی، ریحان کے اصل معنی تو پھول کے ہیں لیکن یہ لفظ اپنے لوازم یعنی خوشبو اور سرور کیلئے بھی استعمال ہے اور یہاں پر یہ اسی معنی میں استعمال ہوا ہے۔ اللہ تعالیٰ نصیب فرمائے۔ اور محض اپنے فضل وکرم سے نصیب فرمائے۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین یا ارحم الراحمین واکرم الاکرمین،
Top