Tadabbur-e-Quran - An-Nisaa : 21
فَاَمَّاۤ اِنْ كَانَ مِنَ الْمُقَرَّبِیْنَۙ
فَاَمَّآ : پھر اگر اِنْ كَانَ : اگر ہے وہ مِنَ الْمُقَرَّبِيْنَ : مقربین میں سے
پس اگر وہ ہوا مقربین میں سے
(فاما ان گان من المقربین فروح وریحان وجنت نعیم) (88، 89)۔ (موت کے بعد کے مراحل)۔ یعنی اس غلط فہمی میں نہ رہو کہ جو مرگیا اس کا قصہ ہمیشہ کے لیے تمام ہوا بلکہ اصل مرحلہ اس کے بعد سامنے آئے گا جو (اوپر کنتم ازواجا ثلثۃ) (7) کے الفاظ سے بیان ہوا، یعنی اس کا معاملہ تین شکلوں سے خالی نہیں، یا تو وہ مقربین میں سے ہوگا۔ یا اصحاب یمین میں سے یا اصحاب شمال میں سے، فرمایا کہ اگر وہ مقربین میں سے ہوا تو اس کے لیے ابدی راحت و سرور و نعمت کا باغ ہے۔ روح کے معنی راحت کے ہیں اور ریحان یہاں سرور کے مفہوم میں استعمال ہوا ہے۔ سورة رحمن میں اس الفاظ پر بحث گزرچکی ہے۔ ریحان کے اصل معنی تو پھول کے ہیں لیکن ہی اپنے لوازم یعنی خوشبو اور سرور کے لیے بھی آتا ہے۔
Top