Tafseer-e-Baghwi - Al-Waaqia : 88
فَاَمَّاۤ اِنْ كَانَ مِنَ الْمُقَرَّبِیْنَۙ
فَاَمَّآ : پھر اگر اِنْ كَانَ : اگر ہے وہ مِنَ الْمُقَرَّبِيْنَ : مقربین میں سے
تو اگر سچے ہو تو روح کو پھیر کیوں نہیں لیتے ؟
87 ۔” ترجعونھا ان کنتم صادقین “ یعنی تم اس میت کے روح کو اس کے جسم کی طرف لوٹا دو حلقوم تک پہنچنے کے بعد۔ تو اپنے قول ” فلولا اذابلغت الحلقوم “ اور اپنے قول ” فلولا ان کنتم غیر مدینین “ کا ایک جواب دیا اور اس کی مثل اللہ تعالیٰ کا قول ” فاما یاتینکم منی ھدی فمن تبع ھدای فلا خوف علیھم “ ہے کہ دونوں کا ایک جواب دیا گیا۔ اس کا معنی اگر معاملہ ویسے ہو جیسے تم کہتے ہو کہ نہ کوئی بعث ہوگا اور نہ کوئی حساب اور نہ کوئی معبود ہے جو بدلہ دے۔ پس کیوں نہیں تم اس کا نفس واپس لوٹا دیتے جو تمہارا عزیز ہے جب وہ حلق تک پہنچ جائے اور جب تمہیں یہ ممکن نہیں ہے تو جان لو کہ معاملہ تمہارے غیر کی طرف ہے اور وہ اللہ تعالیٰ ہیں پس تم اس پر ایمان لائو پھر موت کے وقت مخلوق کے طبقات کو ذکر کیا جائے گا اور ان کے درجات کو بیان کیا گیا۔ پھر فرمایا :
Top