Tafseer-e-Madani - Al-Waaqia : 87
تَرْجِعُوْنَهَاۤ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ
تَرْجِعُوْنَهَآ : تم لوٹاتے اس کو اِنْ كُنْتُمْ : اگر ہو تم صٰدِقِيْنَ : سچے
تو تم اس (روح) کو لوٹا کیوں نہیں دیتے اگر تم سچے ہو2
[ 74] منکرین کے عجز اور ان کی بےبسی کا ذکر وبیان : سو ارشاد فرمایا گیا اور ان کے عجز اور بےبسی کے اظہار وبیان کے لیے ارشاد فرمایا گیا کہ تملوگ اس جان کو لوٹا کیوں نہیں دیتے اگر تم سچے ہو ؟ یعنی اپنی اس بات میں کہ نہ تم کسی کے محکوم ہو، اور نہ تمہیں مرنے کے بعد دوبارہ اٹھتا ہے اور نہ کوئی حساب کتاب ہونا ہے، اور جب تم اتنے عاجز اور اس قدر بےبس ہو تو یقین جان لو کہ تمہارے اوپر ایک ایسی قادر مطلق ہستی موجود ہے، جس کے قبضہ قدرت و اختیار میں تمہاری ہر چیز کی باگ ڈور ہے، پس اس پر ایمان لا کر تم اس کی پکڑ سے بچنے کی فکر کرو، اسی میں تمہاری خیر اور تمہارا بھلا ہے، دنیا کی اس عارضی اور فانی زندگی میں بھی اور آخرت کے اس حقیقی اور ابدی جہاں میں بھی۔ ورنہ اس حقیقت کے انکار سے تم لوگ اپنا ہی نقصان کرو گے، والعیاذ باللّٰہ العظیم۔
Top