Anwar-ul-Bayan - Al-Waaqia : 88
فَاَمَّاۤ اِنْ كَانَ مِنَ الْمُقَرَّبِیْنَۙ
فَاَمَّآ : پھر اگر اِنْ كَانَ : اگر ہے وہ مِنَ الْمُقَرَّبِيْنَ : مقربین میں سے
پھر اگر وہ (خدا کے) مقربوں میں سے ہے
(56:88) اس آیت سے لے کر آخر تک متذکرہ بالا میت کے مرنے کے بعد کا حال بیان ہوتا ہے۔ فاما :بمعنی پس۔ پھر۔ اما سو ۔ لیکن۔ حرف شرط ہے۔ کبھی حرف تفصیل ہوتا ہے ۔ جملے اور دو شیئوں میں ایک کے معنی دیتا ہے جیسے اما احد کما فیسقی ربہ خمرا (12:41) تم دونوں میں سے ایک تو (جو پہلا خواب بیان کرنے والا ہے) اپنے آقا کو شراب پلایا کرے گا۔ (اور جو دوسرا ہے وہ سولی دیا جائے گا) ۔ کبھی اما ابتداء کلام کے لئے آتا ہے جیسے اما بعد فقد قال اللہ تعالیٰ فی کتبہ۔ ان حرف شرط ہے ان کان من المقربین جملہ شرط ہے۔ فروح ای فلہ روح جواب شرط ہے۔ فاما کا جواب ہے۔ ان کان میں ضمیر واحد مذکر غائب المتوفی کے لئے ہے۔ المقربین نزدیک کئے ہوئے ۔ خدا تعالیٰ کے نزدیک بڑے مرتبہ والے۔ یہ وہی لوگ ہیں جن کا ذکر اوپر آیت 10-11 میں ہوا۔
Top