Jawahir-ul-Quran - Al-Baqara : 269
یُّؤْتِی الْحِكْمَةَ مَنْ یَّشَآءُ١ۚ وَ مَنْ یُّؤْتَ الْحِكْمَةَ فَقَدْ اُوْتِیَ خَیْرًا كَثِیْرًا١ؕ وَ مَا یَذَّكَّرُ اِلَّاۤ اُولُوا الْاَلْبَابِ
يُّؤْتِي : وہ عطا کرتا ہے الْحِكْمَةَ : حکمت، دانائی مَنْ : جسے يَّشَآءُ : وہ چاہتا ہے وَ : اور مَنْ : جسے يُّؤْتَ : دی گئی الْحِكْمَةَ : حکمت فَقَدْ اُوْتِيَ : تحقیق دی گئی خَيْرًا : بھلائی كَثِيْرًا : بہت وَمَا : اور نہیں يَذَّكَّرُ : نصیحت قبول کرتا اِلَّآ : سوائے اُولُوا الْاَلْبَابِ : عقل والے
عنایت کرتا ہے سمجھ جس کسی کو چاہے اور جس کو سمجھ ملی اس کو بڑی خوبی ملی529 اور نصیحت وہی قبول کرتے ہیں جو عقل والے ہیں530
529 حکمت سے مراد دین ودنیا کی صحیح سمجھ ہے جو ہر قول اور عمل میں انسان کی صحیح رہنمائی کرے۔ قال مجاھد الاصابة فی القول والفعل (قرطبی ص 330 ج 3) او عن مجاھد انھا الاصابة فی القول والعمل (روح ص 41 ج 3) دولت کو صحیح مصارف میں خرچ کرنے اور دیگر اعمال واقوال میں ہر لحاظ سے صحیح اور سیدھی راہ اختیار کرنے کی سجھ اور ملکہ اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے وہ جسے چاہتا ہے اس سے سرفراز فرماتا ہے۔ یہ ایک ایسی دولت ہے کہ اس کے ذریعے سے انسان دینی اور دنیوی فوائد حاصل کرسکتا اور دونوں قسم کے نقصانات سے بچ سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حکمت خیر کثیر فرمایا۔530 پند ونصیحت سن تو ہر کوئی لیتا ہے مگر اس سے فائدہ وہی لوگ اٹھاتے ہیں جن کو اللہ نے حکمت اور عقل دی۔
Top