Anwar-ul-Bayan - Al-Furqaan : 58
وَ تَوَكَّلْ عَلَى الْحَیِّ الَّذِیْ لَا یَمُوْتُ وَ سَبِّحْ بِحَمْدِهٖ١ؕ وَ كَفٰى بِهٖ بِذُنُوْبِ عِبَادِهٖ خَبِیْرَا٤ۚۛۙ
وَتَوَكَّلْ : اور بھروسہ کر عَلَي الْحَيِّ : پر ہمیشہ زندہ رہنے والے الَّذِيْ لَا يَمُوْتُ : جسے موت نہیں وَسَبِّحْ : اور پاکزگی بیان کر بِحَمْدِهٖ : اس کی تعریف کے ساتھ وَكَفٰى بِهٖ : اور کافی ہے وہ بِذُنُوْبِ : گناہوں سے عِبَادِهٖ : اپنے بندے خَبِيْرَۨا : خبر رکھنے والا
اور آپ اسی ذات پر بھروسہ کیجیے جو زندہ ہے جسے موت نہیں آئیگی، اور اس کی تسبیح وتحمید میں لگے رہئے اور وہ اپنے بندوں کے گناہوں سے خبر دار ہونے کے لیے کافی ہے،
(وَکَفٰی بِہٖ بِذُنُوبِ عِبَادِہٖ خَبِیْرًا) (اور وہ اپنے بندوں کے گناہوں سے خبر دار ہونے کیلئے کافی ہے) جو لوگ کفر و شرک پر جمے ہوئے ہیں آپ کی دعوت قبول نہیں کرتے آپ کو تکلیفیں دیتے ہیں ان کا حال ذات پاک حی لایموت کو معلوم ہے وہ ان سب کو سزا دے دے گا۔ اس کے بعد اللہ تعالیٰ شانہٗ کی شان خالقیت بیان فرماتے ہوئے آسمان و زمین کی تخلیق کا تذکرہ فرمایا اور وہ یہ کہ اس نے آسمانوں کو اور زمین کو اور جو چیزیں ان کے اندر ہیں سب کو چھ دن میں پیدا فرمایا ان چھ دنوں کی تفسیر سورة حم سجدہ ع 2 میں مذکور ہے اس کے بارے میں وہیں عرض کیا جائے گا انشاء اللہ تعالیٰ ۔
Top