Urwatul-Wusqaa - Al-Waaqia : 83
فَلَوْ لَاۤ اِذَا بَلَغَتِ الْحُلْقُوْمَۙ
فَلَوْلَآ : پس کیوں نہیں اِذَا بَلَغَتِ : جب پہنچ جاتی ہے الْحُلْقُوْمَ : حلق کو۔ نرخرے کو
پس اب تمہاری (جان) حلق تک آپہنچتی ہے
پس جب تمہاری جان حلق تک آپہنچتی ہے 37۔ جان حلق کو پہنچانا یعنی موت کا وقت قریب آجانا۔ بلغتوہ پہنچتی ہے بلوغ سے ماضٰ کا صیغہ واحد مؤنث غائب مراد اس سے جان ہی ہے یعنی جب تمہاری جان حلق تک پہنچتی ہے تم مرنے کے قریب آجاتے ہو۔ یہ وقت کیا وقت ہی یہ وقت وہی جزا و سزا کے قریب آجانے کا ہے جس کو تم یا تو بالکل مانتے ہی نہ تھے یا مانتے بھی تھے تو ازراہ مذاق کیونکہ تم جو کھچ کر رہے تھے وہ نہایت آزادی کے ساتھ کر رہے تھے گویا تم کسی قانون کے پابند نہیں اور نہ ہی تم کو یہ دنیا چھوڑنا ہے اور نہ ہی اد زندگی کے متعلق تم سے کسی کسی نے کچھ پوچھنا اور استغسار کرنا ہے ۔ لیکن تمہارے اس مذاق اڑاتے اڑاتے وہ وقت آجاتا ہے جس کو موت کا وقت کہتے ہیں اور تمہاری جان ہنسلی تک پہنچ جاتی ہے اور ہر دیکھنے والا بھی اندازہ لگالیتا ہے کہ اب حضرت بس رخصت ہونے کو ہیں اور ابھی ان کے سارے مذاقوں کا نشہ اترنے ہی والا ہے اور جس چیز سے وہ انکار کرتے تھے وہ حقیقت ظاہر ہونے والی ہے اور جس مال و منال کو یہ اپنا سمجھتے تھے بس وہ دوسروں کا ہونے ہی والا ہے۔
Top