Tafseer-e-Saadi - Al-Waaqia : 82
وَ تَجْعَلُوْنَ رِزْقَكُمْ اَنَّكُمْ تُكَذِّبُوْنَ
وَتَجْعَلُوْنَ : اور تم بناتے ہو رِزْقَكُمْ : اپنا حصہ اَنَّكُمْ : بیشک تم تُكَذِّبُوْنَ : تم جھٹلاتے ہو
اور اپنا وظیفہ یہ بناتے ہو کہ اسے جھٹلاتے ہو ؟
(وَتَجْعَلُوْنَ رِزْقَكُمْ اَنَّكُمْ تُكَذِّبُوْنَ ) اور اپنے حصے میں یہی لیتے ہو کہ تم جھٹلاتے پھرو۔ یعنی تم اللہ کے احسان و عنایت کا مقابلہ وظیفہ تکذیب ور اس کی نعمت کی ناسپاسی کے ذریعے سے کرتے ہو اور کہتے ہوں فلاں ستارے کے طلوع ہونے کی وجہ سے ہم پر بارش ہوئی اور تم نعمت کو ان ہسیتوں کی طرف منسوب کرتے ہو جنہوں نے یہ نعمتیں عطا نہیں کیں پس تم نے اللہ تعالیٰ کا شکر کیوں نہ ادا کیا کہ اسی نے تم پر یہ بارش برسائی ہے تاکہ وہ تمہیں اور زیادہ اپنے فضل و کرم سے سرفراز فرمائے کیونکہ کفر و تکذیب نعمتوں کو اٹھا لینے اور اللہ تعالیٰ کی ناراضی کے نازل ہونے کے اسباب ہیں۔
Top