Urwatul-Wusqaa - Al-Waaqia : 19
لَّا یُصَدَّعُوْنَ عَنْهَا وَ لَا یُنْزِفُوْنَۙ
لَّا يُصَدَّعُوْنَ : نہ سر ڈکھائے جائیں گے عَنْهَا : اس سے وَلَا يُنْزِفُوْنَ : اور نہ وہ بےجا بولیں گے
(جس سے) نہ درد سر ہوگا اور نہ عقل ہی میں فتور آئے گا
جس سے نہ تو سردرد ہوگا اور نہ ہی عقل میں فتور آئے گا 19 ؎ (یصدعون) جمع مذکر غائیب مضارع مجہول اس جگہ نفی کا صیغہ ہے تصدیع مصدر (لا یصدعون ) یعنی ان کو دوران سر نہ ہوگا۔ ان کی سر نہیں چکرائیں گے۔ دراصل شراب پینے والوں کو جب عادت بن جاتی ہے تو ان کے سر پھٹنے لگتے ہیں اور وہ بےچین ہوجاتے ہیں اس لئے مجبور ہوجاتے ہیں کہ اس کو پئیں اور اس طرح کرتے کرتے اگر ان کو کسی وقت میسر نہ آئی تو وہ گویا درد سر سے پاگل ہونے کو ہوتے ہیں۔ فرمایا یہ شراب مہض نام کے لحاظ سے ہے اس سے پینے والوں کو درد سر نہیں ہوگا اور نہ طبیعت ان کو مجبور کرے گی۔ (ینزفون) بھی جمع مذکر غائب مضارع مجہول نفی کا صیغہ ہے یعنی ان کی عقلوں میں کسی قسم کا فتور نہیں آئے گا جیسا کہ دنیا کی شراب سے ہوتا ہے کہ پینے والا پی کر عقل و فکر کھو دیتا ہے اور غل غپاڑا شروع کردیتا ہے لیکن آخرت کی شراب سے مدہوشی کی حالت بھی نہیں ہوگی کیونکہ وہ مشروب ہوگا نہ کہ پھلوں اور دانوں کا شرا ہوا متعفن پانی۔ مزید وضاحت کے لئے غزوہ الوثقیٰ جلد ہفتم سورة الصافات کی آیت 47 جلد ہذا سورة محمد کی آیت 15 سورة الطور کی آیت 23 کا ترجمہ اور تفسیر دیکھیں۔
Top