Tafseer-e-Madani - Al-Waaqia : 19
لَّا یُصَدَّعُوْنَ عَنْهَا وَ لَا یُنْزِفُوْنَۙ
لَّا يُصَدَّعُوْنَ : نہ سر ڈکھائے جائیں گے عَنْهَا : اس سے وَلَا يُنْزِفُوْنَ : اور نہ وہ بےجا بولیں گے
نہ تو اس سے ان کے سر چکرائیں گے اور نہ ہی ان کی عقلوں میں کوئی فتور آئے گا
[ 17] جنت کی شراب ہر عیب سے پاک : سو ارشاد فرمایا گیا کہنہ تو اس سے ان کے سرچکرآئیں گے اور نہ ہی ان کی عقلوں میں کوئی فتور آئے گا، جیسا کہ دنیاوی شراب کا خاصہ و لازمہ ہے، کہ یہ خانہ خراب جو ہر عقل کی دشمن اور اس کو زائل کردینے والی ہے، اور انسان اس کے پینے سے ایسا دیوانہ اور مجنون بن جاتا ہے کہ بچے بھی اس پر ہنسنے لگتے ہیں، والعیاذ باللّٰہ سو جنت کی وہ شراب طہور اس طرح کے تمام لوازم و اثرات سے پاک و صاف ہوگی، اللہ نصیب فرمائے آمین، سو جنت کی اس شراب سے شراب نوشی کا اصل فائدہ تو حاصل ہوگا یعنی سرور و نشاط، لیکن ان مضر اثرات سے وہ پاک اور صاف ہوگی جو کہ دنیاوی شراب کیلئے لوازم کی حیثیت رکھتے ہیں، اور وہ اس میں بہرحال پائے جاتے ہیں، دنیاوی شراب کی بدبو پہلے تو پیتے وقت پینے والے کے منہ کی شکل بگاڑ کر رکھ دیتی ہے اور پھر پینے کے بعد اس میں اعضاء شکنی، خمار، اور درد سر پیدا کرتی ہے، اور اس سے بڑھ کر یہ کہ اس سے انسانی عقل چلی جاتی ہے جو کہ انسان کا اصل جوہر اور مابہ الامتیاز ہے، اور جو ہر عقل کے ایک منٹ کا فتور نہ جانے انسان کو کیسی کیسی ہلاکتوں میں ڈال دیتا ہے یہاں تک کہ بعض اوقات اس سے خاندانوں کے خاندان اور قبیلوں کے قبیلے طرح طرح کی آفتوں اور مصیبتوں میں گھر جاتے ہیں، مگر جنت کی وہ شراب طہور ایسی ہر خرابی سے پاک ہوگی کہ وہ حضرت واہب مطلق جل جلالہ کی طرف سے ایک خاص انعام و اکرام کے طور پر اہل جنت کو پیش کی جائے گی۔ والحمدللہ جل و علا۔ اللہ تعالیٰ ہمیشہ اپنی رضا و خوشنودی کی راہوں پر چلنا نصیب فرمائے۔ اور نفس و شیطان کے ہر مکروفریب سے اپنی حفاظت و پناہ میں رکھے، آمین ثم آمین یا رب العالمین ویا اکرم الاکرمین،
Top