Tafseer-e-Majidi - Al-Baqara : 71
قَالَ اِنَّهٗ یَقُوْلُ اِنَّهَا بَقَرَةٌ لَّا ذَلُوْلٌ تُثِیْرُ الْاَرْضَ وَ لَا تَسْقِی الْحَرْثَ١ۚ مُسَلَّمَةٌ لَّا شِیَةَ فِیْهَا١ؕ قَالُوا الْئٰنَ جِئْتَ بِالْحَقِّ١ؕ فَذَبَحُوْهَا وَ مَا كَادُوْا یَفْعَلُوْنَ۠   ۧ
قَالَ : اس نے کہا اِنَّهٗ : بیشک وہ يَقُوْلُ : فرماتا ہے اِنَّهَا : کہ وہ بَقَرَةٌ : ایک گائے لَا ذَلُوْلٌ : نہ سدھی ہوئی تُثِیْرُ : جوتتی الْاَرْضَ : زمین وَلَا تَسْقِي : اور نہ پانی دیتی الْحَرْثَ : کھیتی مُسَلَّمَةٌ : بےعیب لَا۔ شِيَةَ : نہیں۔ کوئی داغ فِیْهَا : اس میں قَالُوْا : وہ بولے الْاٰنَ : اب جِئْتَ : تم لائے بِالْحَقِّ : ٹھیک بات فَذَبَحُوْهَا : پھر انہوں نے ذبح کیا اس کو وَمَا کَادُوْا : اور وہ لگتے نہ تھے يَفْعَلُوْنَ : وہ کریں
کہا کہ وہ فرماتا ہے کہ وہ گائے محنت کرنے والی نہ ہو جو زمین کو جوتتی ہو اور نہ کھیتی کو پانی دیتی ہو،243 ۔ اس میں (کوئی) داغ (دھبہ) نہ ہو،244 ۔ وہ بولے اب آپ ٹھیک پتہ لائے،245 ۔ پھر انہوں نے اسے ذبح کیا، اور وہ ایسا کرتے معلوم نہیں ہوتے تھے،246 ۔
243 ۔ ہندوستان میں عام رواج صرف بیل سے کاشتکاری کا کام لینے کا ہے، گائے سے نہیں۔ لیکن دوسرے ملکوں میں یہ کام گائے سے بھی لیا جاتا ہے۔ 244 ۔ ملاحظہ ہو حاشیہ نمبر 238 ۔ 245 ۔ یعنی مفصل وپورا پتہ تو اب بتایا ہے ، 246 ۔ یعنی ان کی مسلسل موشگافیوں سے تعمیل حکم بعید ہی معلوم ہوتی تھی ،
Top