Tafseer-e-Madani - Al-An'aam : 126
وَ هٰذَا صِرَاطُ رَبِّكَ مُسْتَقِیْمًا١ؕ قَدْ فَصَّلْنَا الْاٰیٰتِ لِقَوْمٍ یَّذَّكَّرُوْنَ
وَھٰذَا : اور یہ صِرَاطُ : راستہ رَبِّكَ : تمہارا رب مُسْتَقِيْمًا : سیدھا قَدْ فَصَّلْنَا : ہم نے کھول کر بیان کردی ہیں الْاٰيٰتِ : آیات لِقَوْمٍ : ان لوگوں کے لیے يَّذَّكَّرُوْنَ : جو نصیحت پکڑتے ہیں
اور یہ (دین حق یعنی اسلام ہی) ہے تیرے رب تک پہنچنے کا سیدھا راستہ، بیشک ہم نے کھول کر بیان کردیں اپنی آیتیں ان لوگوں کے لئے جو نصیحت قبول کرتے ہیں،1
250 دین حق اسلام رب تک پہنچنے کا سیدھا اور صحیح راستہ : سو ارشاد فرمایا گیا کہ یہ ہے تمہارے رب تک پہنچنے کا سیدھا راستہ جو انسان کو مشرف کرتا ہے دارین کی سعادتوں اور حقیقی فوز و فلاح سے۔ جبکہ اس کے سوا ہر راستہ ہلاکت و تباہی کے ابدی اور ہولناک گڑھے میں ڈالنے والا ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ اس لیے اسلام کے سوا دوسرا کوئی دین اس وحدہ لاشریک کے یہاں شرف قبولیت نہیں پاسکتا۔ اور ایسے تمام لوگ جو اسلام کے سوا دوسرا کوئی بھی دین اپنائے ہوئے ہیں وہ سراسر خسارے میں ہیں۔ آج ایسے لوگوں کو یہ حقیقت سمجھ نہیں آرہی لیکن کل قیامت میں جب سب پردے چھٹ جائیں گے اور حقیقت حال پوری طرح آشکارا وعیاں ہوجائے گی تو ان کو خود معلوم ہوجائے گا، جیسا کہ دوسرے مقام پر فرمایا گیا ۔ { ومن یبتغ غیر الاسلام دینا فلن یقبل منہ وہو فی الاخرۃ من الخسرین } ۔ ( آل عمران : 5 ۔ ) یعنی " جس نے اسلام کے سوا کسی اور دین کو اپنایا وہ اس سے ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا اور ایسا شخص یقینا آخرت میں سخت خسارے والے لوگوں میں سے ہوگا۔ بہرکیف آپ کے رب تک پہنچنے کا راستہ یہی ہے یعنی دین اسلام جو عقل و فطرت کے تقاضوں کے عین مطابق ہے اور ان میں کوئی کجی اور ٹیڑھ نہیں۔ اور یہی صحت و سلامتی کا راستہ ہے ۔ وباللہ التوفیق -
Top