Bayan-ul-Quran - Al-An'aam : 126
وَ هٰذَا صِرَاطُ رَبِّكَ مُسْتَقِیْمًا١ؕ قَدْ فَصَّلْنَا الْاٰیٰتِ لِقَوْمٍ یَّذَّكَّرُوْنَ
وَھٰذَا : اور یہ صِرَاطُ : راستہ رَبِّكَ : تمہارا رب مُسْتَقِيْمًا : سیدھا قَدْ فَصَّلْنَا : ہم نے کھول کر بیان کردی ہیں الْاٰيٰتِ : آیات لِقَوْمٍ : ان لوگوں کے لیے يَّذَّكَّرُوْنَ : جو نصیحت پکڑتے ہیں
اور (ف 7) یہی تیرے رب کا سیدھا رستہ ہے ہم نے نصیحت حاصل کرنے والوں کے واسطے ان آیات کو صاف صاف بیان کردیا۔ (ف 8) (126)
7۔ یعنی اسلام۔ 8۔ تاکہ وہ اس کے اعجاز سے اس کی تصدیق کریں اور پھر اس کے مضامین پر عمل کرکے نجات حاصل کریں یہی تصدیق وعمل صراط مستقیم کامل ہے بخلاف ان کے جن کو نصیحت حاصل کرنے کی فکر ہی نہیں ان کے واسطے نہ یہ کافی ہے نہ دوسرے دلائل کافی۔
Top