Tafseer-Ibne-Abbas - Al-An'aam : 126
وَ هٰذَا صِرَاطُ رَبِّكَ مُسْتَقِیْمًا١ؕ قَدْ فَصَّلْنَا الْاٰیٰتِ لِقَوْمٍ یَّذَّكَّرُوْنَ
وَھٰذَا : اور یہ صِرَاطُ : راستہ رَبِّكَ : تمہارا رب مُسْتَقِيْمًا : سیدھا قَدْ فَصَّلْنَا : ہم نے کھول کر بیان کردی ہیں الْاٰيٰتِ : آیات لِقَوْمٍ : ان لوگوں کے لیے يَّذَّكَّرُوْنَ : جو نصیحت پکڑتے ہیں
اور یہی تمہارے پروردگار کا سیدھا راستہ ہے۔ جو لوگ غور کرنے والے ہیں ان کے لیے ہم نے اپنی آیتیں کھول کھول کر بیان کردی ہیں۔
(126) ہم نے بذریعہ قرآن حکیم اوامرو نواہی اور اہانت و کرامت کو ایسے لوگوں کیلیے بیان کردیا ہے جو نصیحت حاصل کرکے ایمان لائیں کہا گیا ہے۔ (آیت) ”فمن یرد اللہ ان یھدیہ“۔ (الخ) یہ آیت رسول اکرم ﷺ اور ابوجہل کے موازنہ میں نازل ہوئی ہے یا یہ کہ حضرت عمار بن یاسر ؓ اور ابوجہل کے بارے میں نازل ہوئی اور ان مومنین کے لیے ان کے رب کے پاس سلامتی کا گھر ہے، سلام اللہ تعالیٰ کا نام ہے اور گھر سے مراد جنت ہے۔
Top