Tafseer-e-Jalalain - Al-Waaqia : 3
خَافِضَةٌ رَّافِعَةٌۙ
خَافِضَةٌ : پست کرنے والی ہے رَّافِعَةٌ : اونچا کرنے والی ہے
کسی کو پست کرے کسی کو بلند
خافضۃ رافعۃ اس کا ایک مطلب تو یہ ہے کہ وہ سب کو لاٹ پلٹ اور تہ وبالا کر کے رکھ دے گی اور دوسرا مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ وہ اٹھانے والی اور گران والی ہوگی، مطلب یہ کہ دنیا میں جو بلند مرتبہ اور عالی مقام سمجھے جاتے ہیں وہ قیامت کے روز ذلیل و خوار ہوں گے اور دنیا میں جو لوگ حقیر اور بےحیثیت سمجھے جاتے ہیں وہ عالی مقام اور سرخ رو ہوں گے یعنی قیامت کے روز عزت و ذلت کا فیصلہ ایک دوسری بنیاد پر ہوگا جو دنیا میں بڑی عزت والے بنے پھرتے ہیں وہ ذلیل ہوجائیں گے اور جو ذلیل سمجھے جاتے ہیں وہ عزت پائیں گے۔ میدان حشر میں حاضرین کی تین قسمیں ہوں گی ایک جماعت تو وہ ہوگی جن کے اعمال نامے ان کے داہنے ہاتھ میں دیئے جائیں گے یہ اصحاب الیمین ہوں گے اور یہ عرش کے دائیں جابن ہوں گے یہ سب لو جنتی ہوں گے اور ایک جماعت وہ ہوگی جن کے اعمال نامے بائیں ہاتھ میں دیئے جائیں گے، یہ اصحاب الشمال ہوں گے اور ان کا مقام عرش کے بائیں جانب ہوگا اور یہ سب لوگ جہنمی ہوں گے، تیسری جماعت ایک اور ہوگی یہ سابقین و مقربین کی ہوگی، اور ان لوگوں کا مقام عرش کے سامنے خصوصی امتیاز اور قرب کے مقام میں ہوگا۔ (ابن کثیر ملخصاً ) سابق سے قیامت کے احوال اور اہوال کا ذکر چل رہا ہے اسی سلسلہ میں فرمایا گیا کہ زمین کو زلزلے کے شدید جھٹکے سے دوچار کردیا جائے گا اور یہ جھٹکا مقامی یا علاقائی نہ ہوگا بلکہ عالمی ہوگا، اس جھٹکے کے نتیجے میں پہاڑ جیسی مضبوط اور پائیدار مخلوق ریزہ ریزہ ہو کر ریگ رواں اور پراگندہ غبار ہوجائے گی۔
Top