Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Asrar-ut-Tanzil - Al-An'aam : 156
اَنْ تَقُوْلُوْۤا اِنَّمَاۤ اُنْزِلَ الْكِتٰبُ عَلٰى طَآئِفَتَیْنِ مِنْ قَبْلِنَا١۪ وَ اِنْ كُنَّا عَنْ دِرَاسَتِهِمْ لَغٰفِلِیْنَۙ
اَنْ
: کہ
تَقُوْلُوْٓا
: تم کہو
اِنَّمَآ
: اس کے سوا نہیں
اُنْزِلَ
: اتاری گئی تھی
الْكِتٰبُ
: کتاب
عَلٰي
: پر
طَآئِفَتَيْنِ
: دو گروہ
مِنْ قَبْلِنَا
: ہم سے پہلے
وَاِنْ
: اور یہ کہ
كُنَّا
: ہم تھے
عَنْ
: سے
دِرَاسَتِهِمْ
: ان کے پڑھنے پڑھانے
لَغٰفِلِيْنَ
: بیخبر
کہ تم (یوں نہ) کہو کہ ہم سے پہلے دو گروہوں پر کتابیں اتاری گئی تھیں اور ہم ان کے پڑھنے سے بیخبر ہی رہے
رکوع نمبر 20 ۔ آیات 156 تا 166 ۔ اسرار و معارف : اور اب یہ کتاب ہے یعنی قرآن حکیم جسے ہم نے بہت برکت کے ساتھ نازل فرمایا ہے یعنی کتب سابقہ کا دور ختم ہوا پہلی کتابوں کا انکار نہ کیا جائے گا کہ وہ بھی اللہ کی نازل کردہ تھیں مگر ان پر عمل کا زمانہ بیت چکا اب ساری برکات قرآن کا اتباع کرنے سے ہی نصیب ہوسکتی ہیں اور اللہ کی عظمت کا احساس کرو تاکہ اللہ تم پر رحم فرمائے اور تمہاری کوتاہیوں اور کمزوریوں کو معاف فرمائے کہیں یہ نہ کہنا کہ اللہ کی کتابیں تو صرف یہود و نصاری پہ ہی نازل ہوئی تھیں جنہیں ہم سمجھنے سے قاصر تھے ان کا پڑھنا پڑھانا ہمارے بس میں ہی نہ تھا زبان اور تھی یا اصل کتب نہ رہیں اور ردوبدل کردیا گیا یا پھر یہ کہو کہ اگر ہمیں اللہ کی کتاب نصیب ہوتی تو عمل کرنے کا حق ادا کردیتے اب تمہارے پاس اللہ کی کتاب موجود ہے جو بہت واضح اور روشن ہے دلائل کے ساتھ بھی اور زندگی کے سوال کا جواب رکھتی ہے درست اور حق اور رحمت الہی کو پانے کا بہت بڑا سبب بھی ہے۔ یعنی خود کتاب کے حق ہونے پر دلائل موجود ساری انسانیت کے لیے اور سب زمانوں کے لیے راہنمائی موجود ہے اور پھر یہی رحمت الہی کا خزانہ بھی ہے بھلا خود سوچ لو کہ جو انسان اس کتاب سے بھی پھرجائے اور نہ مانے تو اس سے بھی بڑا ظالم بھی کوئی ہوگا۔ یاد رکھو کسی کا کچھ نہیں بگڑے گا مگر اللہ کی کتاب کو نہ مان کر خود نہ ماننے والے اپنی تباہی کا سامان کر رہے ہیں اور عنقریب بہت بڑے عذاب میں گرفتار ہوں گے۔ اعاذنا اللہ منھا۔ ختم نبوت : نزول قرآن اور بعثت آقا سے نامدار اس قدر واضح اور روشن دلائل رکھتے ہیں کہ اب مزید کوئی نئی نشانی نازل تہ ہوگی جن بدنصیبوں کو اس پر بھی ایمان نصیب نہیں ہوا تو کیا وہ قیام قیامت کا انتظار کر رہے ہیں یعنی آپ ﷺ کی بعثت کے بعد قیامت تک کوئی نئی نبوت یا کتاب نہ آئے گی آپ پر ایمان نہ لانے والوں کو یا تو موت سے سابقہ پڑے گا جس پر فرشتے اور برزخ نظر آنے لگتے ہیں یا قیام قیامت کا جب فرشتے جنت و دوزخ ہر چیز سامنے ہوگی حتی کہ ذات باری تعالیٰ خود میدان حشر میں تشریف فرما ہوں گے تو ایسے وقت میں اگر کفار نے مان بھی لیا تو کیا فائدہ کہ اس وقت ایمان لانا نفع نہ دے گا۔ جب سب کچھ سامنے ہوگا تو کون نہیں مانے گا مگر اب ماننے سے کیا حاصل ماننا تو دنیا کا تھا کہ عقل و شعور کو کام میں لاتے اور اللہ کے نبی کی اطاعت میں یا صاف لفظوں میں اگ رکہا جائے تو رسول اللہ ﷺ پر اعتماد کرکے مانتے اب موت نے پردے اٹھا دیتے تو انکار کی گنجائش کہاں یا میدان حشر میں پہنچ گئے تو انکار کیسے کرسکیں گے اللہ کریم میدان حشر میں تشریف فرما ہوں گے یہ ہمارا ایمان ہے مگر کیسے یہ سمجھنا عقل و شعور کی رسائی سے باہر لہذا ایمان ضروری اور کیفیت میں بحث ممنوع ہے۔ یہ بات بھی واضح ہوگئی کہ توبہ کا وقت آخرت سے انکشاف سے پہلے ہے یا بعض نشان دنیا میں بھی ظاہر ہوں گے جیسے سورج کا مغرب سے طلوع ہونا گویا نظام عالم کی رفتار الٹ جائے گی اور توبہ کا دروازہ بند ہوجائیگا۔ نبی رحمت ﷺ نے متعدد نشانیاں ارشاد فرمائی ہیں جو قیامت سے پہلے ظاہر ہوں گی مگر جب طلوع آفتاب مغرب سے ہوگا تو توبہ کا دروازہ بند ہوجائے گا صرف وہ ایمان کام دے گا جو اس سے پہلے نصیب ہوا یا وہ نیکی جو ایمان کے ساتھ کرلی کہ اس کے اگر کسی نے مانا بھی تو اللہ کے رسول پر اعتماد کرکے نہ مانا بلکہ ایسے نشانات سامنے آگئے تو اب انکار کی کوئی صورت باقی نہ رہی یہی حال موت کے انکشافات کا ہے۔ تو آپ نہ مانئے والوں سے فرما دیجئے انتظار کرو ہم بھی تو انتظار ہی کر رہے ہیں جب وقت آئیگا تو تمہیں میری دعوت کی عظمت اور اپنے انکار کی مصیبت کا پتہ چل جائیگا۔ شیعان علی : نبی کریم ﷺ کو ارشاد فرمایا گیا کہ لوگ دین کے معاملے میں بکھر کر گروہ گروہ بن گئے آپ ﷺ کا ان سے کوئی تعلق نہیں جس کی واضح مثال یہود و نصاری اور مشرکین ہیں کہ اپنی پسند سے رسومات ایجاد کرکے انہیں مذہبی تقدس کا لبادہ اوڑھا دیا گیا جب انسانی پسند آئی تو لازما اس میں فرق بھی تھا لہذا مختلف آراء کو ماننے والے مختلف مذہب گروہ بن گئے جو سب دین حق سے دور ہوگئے ایسے راہ گم کردہ گروہوں سے آپ ﷺ کا کوئی تعلق نہیں کتاب اللہ کا انداز یہ ہے کتاب اللہ کا انداز یہ ہے کہ گمراہ گروہوں کو شیعہ کہا گیا ہے لہذا یہ گمان کرن ادرست نہیں کہ حضرت علی ؓ نے کوئی گروہ بنا کر اس کا نام شیعان علی رکھا ہوگا یہ خلاف اسلما تحریک کی دسیسہ کاری ہے لفظ شیعہ کا لغوی ترجمہ گروہ ہے مگر قرآن کریم کی اصطلاح میں گمراہ مذہبی فرقے یا گروہ کو شیعہ کہا گیا ہے۔ بدعت کی مصیبت : یہ حاسل صرف ان سے پہلے لوگوں کا ہی نہیں اس امت میں بھی قبول اسلام سے بعد جن لوگوں نے اصول دین میں اپنی رائے اختیار کی اور سنت خیر الانام ﷺ یا تعامل صحابہ کو چھوڑا انہیں شیعہ کہا جانا چاہئے اس سے کمتر وہ لوگ ہیں جو رسومات کو باعث ثواب جان کر اختیار کرلیتے ہیں تو ایسے سب لوگ جو بدعت میں مبتلا ہو کر گروہ بندی کا شکار ہوتے ہیں اس ضلالت کے ساتھ حضور اکرم ﷺ کی شفقت سے بھی محروم ہوجاتے ہیں اور یہ اتنی بڑی مصیبت ہے کہ اس سے زیادہ کا تصور بھی ممکن نہیں۔ ہاں تشریح احکام میں حدود شرعی کے اندر رہ کر خلوص کے ساتھ رائے کا اختلاف باعث برکت ہے کہ بات یا حکم کی ہر پہلو سے تعمیل ہوجاتی ہے مگر اغراض فاسدہ کے لیے سلف صالحین کی بابرکت آراء کو ٹھکرا محض حصول شہرت یا دولت کوئی فائدہ نہیں رکھتی کہ اس پر بہت بڑی محرومی مرتب ہوتی ہے کہ ایسا کرنے والوں پر رسول اللہ ﷺ نے لعنت فرمائی ہے۔ لہذا ایسے لوگوں کا معاملہ اللہ کے ساتھ ہے جب اس کی بارگاہ میں حاضر ہوں گے تو انہیں ان کے کرتوتوں سے باخبر فرمائے گا۔ ہاں اس کا کرم کتنا وسیع ہے کہ ہر نیکی پر کم از کم دس گنا اجر عطا فرماتا ہے زیادہ جس قدر چاہئے اور یاد رہے ہر وہ کام جو حضور اکرم صلی اللہ علی ہوسلم کی اطاعت میں کیا جائے نیکی ہے ذاتی گھریلو معاشرتی قوم یا بین الاقوامی کسی بھی نوعیت کا ہو نیکی ثابت کرنے کے لیے ضروری ہے کہ خلاف سنت تو جا سنت کے تابع ہو تو کم از کم دس گنا اجر پائے گا اور گناہ کرنے والا صرف اپنے جرم کے مطابق سزا کا مستحق ہوگا کسی پر کوئی زیادتی نہ کی جائے گی کہ نیکی کا اجر ضائع ہو یا برائی پر زائد بوجھ لاد دیا جائے۔ آپ یہ فرما دیجئے کہ مجھے تو میرے رب نے سیدھے راستے کی طرف رہنمائی فرما دی ہے یعنی نزول وحی سے زندگی کی بہترین راہ متعین فرما دی عقائد سے لے کر اعمال تک اور زندگی سے موت تک ہر بات کا صحیح ترین انداز سکھا دیا اس لیے کہ یہ اس کی ربوبیت کا تقاضا ہے زندگی وجود اور روح سے عبارت ہے انسان دنیا میں عقل و خرد سے ایسے کام تو کرسکتا ہے جن سے وجود سلامت رہے مگر روح تک مادی نگاہ کی رسائی ہے نہ مادی عقل کی تو عین ممکن ہے کہ جسم کی ضروریات پوری کرتے کرتے روح کی تباہی کا سامان پیدا کرلے اللہ کریم جس طرح جسموں کے رب ہیں ارواح کے رب بھی وہی ہیں لہذا وحی نازل فرما کر ایسا روشن طرز حیات متعین فرما دیا کہ جسم کی ضرورتیں بطریق احسن پوری ہوں اور ساتھ روح کی بہتری کے اسباب ازخود مہیا ہوتے چلے جائیں مضبوط ترین اللہ کا پسندیدہ راستہ اور یہی راستہ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کا بھی تھا ملت ابراہیم سے مراد یہ نہیں کہ شریعت مصطفوی ان کی شریعت کے تابع تھی بلکہ مقصد ایک تھا جس پر ان کی ساری زندگی کی کوشش نچھاور ہوئیں اور وہی مقصد حیات دین محمدی میں ہے یہ جو یہودونصاری اپنی اپنی جگہ اور مشرکین عرب اپنی جگہ حضرت ابراہیم کا متبع ہونے کا دعوی کرتے ہیں بلکل غلط اور باطل ہے کہ وہ ہرگز شرک میں مبتلا ہونے والوں میں سے نہ تھے بلکہ اللہ کی راہ پر سیدھے چلنے والوں میں سے تھے۔ آپ فرما دیجئے کہ میری جسمانی عبادتیں میری سب مالی قربانیاں غرض میرا جینا اور میرا مرنا سب اللہ کے لیے ہے کہ وہی تمام جہانوں کا خالق مالک رازق اور سب ضرورتیں پوری کرنے والا ہے کوئی اس کا شریک نہیں نہ کو مجال دم زدن ہے اور مجھے اسی بات کا حکم دیا گیا ہے اور میں ہی سب سے پہلا مسلمان یعنی مان کر چلنے والا بھی ہوں کہ وحی الہی سب سے پہلے آپ ﷺ تک پہنچی اور چشم فلک نے دیکھا کہ روئے زمین پر اللہ کا ایک بندہ کس شدت سے اللہ کی بات کو مان رہا ہے کہ اس کفر کو جس کی ظلمت روئے زمی پر چھا رہی ہے للکار کہہ رہا ہے کہ تیرے دن گنے جا چکے اب انسانوں کے دلوں کو تجلیات باری سے منور کرنے کے لیے میں مبعوث ہوا ہوں اور بلحاظ کیفیت بھی ہمیشہ حضور ہی اول ہیں کہ جس درجہ آپ کا یقین ہے وہ صرف آپ ﷺ ہی کا ہے۔ اور اگر ازل سے لیا جائے تو بھی اول آپ ﷺ ہی ماننے والے ہیں نادانوں اس عظمت کے ساتھ میں کسی دوسرے کے پاس اپنی حاجات لے جاؤں گا بھلا یہ کیسے ممکن ہے کہ رب جلیل کے مقابلے میں کسی نفع کی امید پر یا کسی نقصان کے خوف سے کسی اور سے امید وابستہ کرلوں ہرگز نہیں اس لیے اس کی ذات یکتا ہے اور اس کے علاوہ جو کوئی بھی ہے وہ اس کی مخلوق ہے اور وہ اکیلا سب کا رب ہے پھر کسی دوسرے کو کیسے امیدوں کا مرکز مانا جائے۔ اور یہ بھی یاد رکھو ہر جرم کرنے والا اپنے فعل کے لیے جوابدہ ہوگا یہ جو تمہارے راہب اور مذہبی بیشوا تمہیں یقین دلاتے ہیں کہ جو جی میں آئے کرو ہم تمہیں بخشوا لیں گے دھوکہ کرتے ہیں یہ تمہارے حصے کی برائیاں ہرگز نہیں بانٹیں گے اور نہ کوئی دوسرا کسی کے حصے کا بوجھ اٹھا سکتا ہے کہ یہودونصاری میں آج تک رواج ہے جو اس دور میں بھی تھا کہ مذہبی پیشوا ہی فیس لے کر گناہ بخش دیا کرتے تھے بلکہ آج تو ان سے مسلمانوں میں بھی یہ مرض داخل ہوگیا ہے اور نام نہاد پیر لوگوں سے نذرانے لینے کے لیے ناجائز امور میں بھی ان کی پیٹھ ٹھونکتے رہتے ہیں مگر یہ نہ بھولو کہ تمہیں آخرت کا حساب ان لوگوں کے سامنے نہیں دینا بلکہ اللہ کریم کی بارگاہ میں پیش ہونا ہے اور وہ ایسا قادر ہے کہ تم اپنے بعض گناہ بھول چککے ہوگے مگر اس کے علم میں موجود ہوں گے اور تمہارا سارا عمل تمہارے سامنے کر دے گا پھر تمہیں اپنے اختلافات کی حیثیت کا پتہ چل جائے گا جو تمہیں دین حق کے ساتھ ہیں خواہ تم نے خود گھڑ لیے ہیں یا تمہارے مذہبی پیشواؤں نے تمہیں ان میں مبتلا کردیا ہے۔ کیا تم نہیں دیکھتے کہ زمین پر آباد ہونے والے پہلے لوگ تم نہیں ہو تم سے پہلے بھی لوگ آباد تھے مگر چلے گئے اور تمہیں یہاں ان کا جانشین بنا دیا پھر تم میں مختلف درجے مقرر فرما دئیے کوئی پڑھا لکھا ہے تو کوئی ان پڑھ کوئی مزدور اور کوئی مالک کسی کو حکومت بخشی اور کسی کو خدمت پہ لگا دیا اس سب سے تمہاری آزمائش ہی تو مراد ہے کہ کون اپنی ذمہ داری کس طرح پوری کرتا ہے پھر تمہیں بھی یہاں سے جانا ہے دوسرے لوگ آجائیں گے یہ صرف اللہ کا کام ہے جو اکیلا رب ہے اور باقی سب اس کے بندے۔ یاد رکھو اللہ کریم عذاب میں گرفتار کرنا چاہے تو کوئی دیر نہیں لگتی مگر وہ بہت بڑا معاف کرنے والا اور رحم کرنیوالا بھی ہے لہذا وقت کو غنیمت جانو توبہ کرو کہ تمہارے گناہ معاف فرمائے اور اطاعت اختیار کرو کہ تم پر رحم فرمائے۔ الحمدللہ سورة انعام بتوفیق الہی تمام ہوئی۔
Top