Anwar-ul-Bayan - Al-An'aam : 9
وَ لَوْ جَعَلْنٰهُ مَلَكًا لَّجَعَلْنٰهُ رَجُلًا وَّ لَلَبَسْنَا عَلَیْهِمْ مَّا یَلْبِسُوْنَ
وَلَوْ : اور اگر جَعَلْنٰهُ : ہم اسے بناتے مَلَكًا : فرشتہ لَّجَعَلْنٰهُ : تو ہم اسے بناتے رَجُلًا : آدمی وَّلَلَبَسْنَا : ہم شبہ ڈالتے عَلَيْهِمْ : ان پر مَّا يَلْبِسُوْنَ : جو وہ شبہ کرتے ہیں
نیز اگر ہم کسی فرشتے کو بھیجتے تو اسے مرد کی صورت میں بھیجتے اور جو شبہہ (اب) کرتے ہیں اسی شبہ میں انہیں پھر ڈال دیتے۔
(6:9) لوجعلناہ۔ اگر ہم بناتے کسی فرشتہ کو نبی ہ ضمیر واحد مذکر نبی (محذوف) کے لئے ہے۔ لجعلناہ رجلا۔ تو ہم اس کو ضرور انسان کی شکل میں بناتے۔ اس میں ہ ضمیر ملکا کی طرف راجع ہے۔ انسانی شکل میں بنانے کی ضرورت اس واسطے کہ فرشتوں کی اصلی صورت غیر مرتی ہے جیسے مادی آنکھ نہیں دیکھ سکتی۔ للبسنا علیہم۔ لبس علیہ (ضرب) کسی پر معاملہ کو مشتبہ یا مخلوط کردینا۔ ہم ان کے لئے حقیقت کو مشکوک کردیتے۔ (یا خود ہی پھر بات مشکوک ہوجاتی کیونکہ جب فرشتہ انسان کی شکل میں آتا ایک مزید شک یہ پیدا ہوجاتا کہ یہ حقیقۃً فرشتہ ہے یا پھر انسان ہی ہے) مایلبسون۔ ای مایلبسون علی انفسھم۔ جس شک میں انہوں نے خود اپنے آپ کو ڈال رکھا ہے۔
Top