Anwar-ul-Bayan - Al-An'aam : 10
وَ لَقَدِ اسْتُهْزِئَ بِرُسُلٍ مِّنْ قَبْلِكَ فَحَاقَ بِالَّذِیْنَ سَخِرُوْا مِنْهُمْ مَّا كَانُوْا بِهٖ یَسْتَهْزِءُوْنَ۠   ۧ
وَلَقَدِ : اور البتہ اسْتُهْزِئَ : ہنسی کی گئی بِرُسُلٍ : رسولوں کے ساتھ مِّنْ : سے قَبْلِكَ : آپ سے پہلے فَحَاقَ : تو گھیر لیا بِالَّذِيْنَ : ان لوگوں کو جنہوں نے سَخِرُوْا : ہنسی کی مِنْهُمْ : ان سے مَّا : جو۔ جس كَانُوْا : وہ تھے بِهٖ : اس پر يَسْتَهْزِءُوْنَ : ہنسی کرتے
اور بلاشبہ آپ سے پہلے رسولوں کے ساتھ استہزا کیا گیا۔ پھر جب لوگوں نے استہزا کیا تو ان کو اس چیز نے گھیر لیا جس کا وہ مذاق اڑیا کرتے تھے۔
استہزا کرنے والوں کے لئے وعید پھر رسول اللہ ﷺ کو تسلی دیتے ہوئے فرمایا (وَ لَقَدِ اسْتُھْزِئَ بِرُسُلٍ مِّنْ قَبْلِکَ فَحَاق بالَّذِیْنَ سَخِرُوْا مِنْھُمْ مَّا کَانُوْا بِہٖ یَسْتَھْزِءُ وْنَ ) (اور بلاشبہ آپ سے پہلے رسولوں کے ساتھ بھی استہزا کیا گیا۔ پھر جن لوگوں نے استہزا کیا ان کو اس چیز نے گھیر لیا جس کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے۔ ) اس میں اول تو رسول اللہ ﷺ کو تسلی ہے کہ تکذیب کرنے والے جو کچھ آپ کے ساتھ استہزا کرتے ہیں مذاق بناتے ہیں ہے یہ کوئی نئی چیزیں نہیں ہے آپ سے پہلے جو رسول گذرے ہیں ان کے ساتھ بھی ایسا ہوتا رہا ہے لہٰذا آپ بھی صبر کریں جیسا ان حضرات نے صبر کیا پھر انجام یہ ہوا کہ جن لوگوں نے ایسی حرکتیں کی تھیں وہ ان کے وبال میں مبتلا ہوئے اور استہزاء اور مسخرہ پن کی سزا میں ان کو عذاب نے گھیر لیا۔ ان معاندین و مستہزئین کا بھی ایسا ہی انجام ہونے والا ہے۔ قال صاحب الروح فکانہ سبحانہ وتعالیٰ وعدہ ﷺ بعقوبۃ من استھزابہٖ (علیہ السلام) ان اصرعلی ذلک ج 7 ص 101
Top