Urwatul-Wusqaa - Al-Waaqia : 86
فَلَوْ لَاۤ اِنْ كُنْتُمْ غَیْرَ مَدِیْنِیْنَۙ
فَلَوْلَآ : پس کیوں نہیں اِنْ كُنْتُمْ : اگر ہو تم غَيْرَ مَدِيْنِيْنَ : نہیں اختیار میں۔ نہیں جزا دیئے ہوئے۔ زیر فرمان
پھر اگر تم کسی کے قانون کے پابند نہیں ہو ؟
پھر کیا تم کسی قانون کے پابند نہیں ہو ؟ 68۔ { مدینین } اسم مفعول جمع مذکر مجرور۔ زیر حکم مسخر محکوم۔ کسی قانون کے پابند۔ یعنی اگر تم کسی کے زیر حکم اور مسخر نہیں ہو۔ (زجاج ( اگر تم کسی کے مملوک نہیں ہو۔ (لسان) دراصل اس کی اصل دی ن ہے اور دین کے معنی قانون کے صحیح اور درست ہیں۔ مطلب یہ ہے کہ اس مرنے والے پر اللہ کا قانون وارد ہوچکا ہے اور اسی قانون کے مطابق اس کی جان نکالی جا رہی ہے اگر تم کو یہ بات صحیح اور درست نظر نہیں آتی اور تمہارا یقین اس پر نہیں ہے ، تم کسی کے ہاتھوں مجبور نہیں ہو پھر اس کو جانے کیوں دے رہے ہو ؟
Top