Anwar-ul-Bayan - Al-Waaqia : 86
فَلَوْ لَاۤ اِنْ كُنْتُمْ غَیْرَ مَدِیْنِیْنَۙ
فَلَوْلَآ : پس کیوں نہیں اِنْ كُنْتُمْ : اگر ہو تم غَيْرَ مَدِيْنِيْنَ : نہیں اختیار میں۔ نہیں جزا دیئے ہوئے۔ زیر فرمان
پس اگر تم کسی کے بس میں نہیں ہو
(56:86) فلولا : یہ تکرار پہلے لولا کی تائید کے لئے آیا ہے۔ ان کنتم غیر مدینین جملہ شرطیہ ہے اس کا جواب محذوف ہے۔ غیر مدینین۔ صاحب لسان العرب لکھتے ہیں :۔ الدین۔ الذل۔ والمدین : العبد والمدینۃ الامۃ المملوکۃ : کانھما اذلہما العمل۔ یعنی دین کا معنی سرافگندی اور تابعداری ہے غلام کو مدین اور کنز کو مدینہ کہتے ہیں کیونکہ وہ دونوں اپنے مالک کے حکم کے سامنے سرافگندہ ہوتے ہیں۔ اور اس کے حکم سے اسے سرتابی کی مجال نہیں ہوتی (ضیاء القرآن) غیر مدینین : ای غیر مملوکین۔ کسی کے تابع فرمان اور تابع حکم نہ ہونا۔ غیر مدینین کے معنی غیر محاسبین وغیر مجزیین۔ یعنی جن کا اللہ کے ہاں نہ محاسبہ ہوگا نہ جزا و سزا ان کو ملے گی۔ ان کنتم غیر مدینین : اگر تم یہ سمجھتے ہو یا تمہارا عقیدہ ہے کہ تم کسی کے تابع فرمان نہیں ہو اور نہ ہی بعد الموت تمہارا حساب کتاب ہوگا اور نہ ہی تمہارے اعمال کی جزاوسزا ہوگی (تو پھر کیوں تم مرنے والے کی روح کو لوٹا نہیں دیتے)
Top