Al-Qurtubi - Al-Waaqia : 86
فَلَوْ لَاۤ اِنْ كُنْتُمْ غَیْرَ مَدِیْنِیْنَۙ
فَلَوْلَآ : پس کیوں نہیں اِنْ كُنْتُمْ : اگر ہو تم غَيْرَ مَدِيْنِيْنَ : نہیں اختیار میں۔ نہیں جزا دیئے ہوئے۔ زیر فرمان
پس اگر تم کسی کے بس میں نہیں ہو
فلولا ان کنتم غیر مدینین۔ یہاں بھی لولا، ھلا کے معنی میں ہے یعنی اگر تمہارا محاسبہ نہیں ہونا اور تمہیں اپنے اعمال کا بدلہ نہیں دیا جانا۔ اس معنی میں اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : انا لمدینون۔ ( الصافات) یعنی ہمیں جزا دی جائے گی اور ہمارا محاسبہ ہوگا۔ یہ بحث پہلے گزر چکی ہے ایک قول یہ کیا گیا ہے کہ غیر مدینین کا معنی ہے غیر مملوکین ولا مقھورین غیر مملوک اور غیر مغلوب ہوں۔ فراء اور دوسرے علماء نے کہا : دتہ کا معنی ہے میں اس کا مالک ہوا، حطیئہ کا شعر پڑھا : لقد دینت امر بنیک حتی ترکتھم ادق من الطحین تجھے اپنے بیٹوں کے معاملات سپرد کیے گئے یہاں تک کہ تو نے انہیں آٹے سے بھی زیادہ باریک چھوڑا۔ دانہ اسے ذلیل کیا اور اسے اپنا غلام بنایا۔ یہ جملہ بولا جاتا ہے : دتہ فدان میں نے اسے ذلیل کیا تو وہ ذلیل ہوگیا۔ اس بارے میں بحث سورة فاتحہ میں یوم الدین کے ضمن میں گزر چکی ہے۔
Top