Tafseer-e-Jalalain - Al-Waaqia : 86
فَلَوْ لَاۤ اِنْ كُنْتُمْ غَیْرَ مَدِیْنِیْنَۙ
فَلَوْلَآ : پس کیوں نہیں اِنْ كُنْتُمْ : اگر ہو تم غَيْرَ مَدِيْنِيْنَ : نہیں اختیار میں۔ نہیں جزا دیئے ہوئے۔ زیر فرمان
پس اگر تم کسی کے بس میں نہیں ہو
فلولا ان کنتم غیر مدینین، مدینین دان یدین سے ہے، اس کے ایک معنی ہیں ماتحت ہونا، دوسرے عنی ہیں بدلہ دینا یعنی اگر تم اس بات میں سچے ہو کہ کوئی تمہارا آقا اور مالک نہیں جس کے تم زیر فرمان اور ماتحت ہو یا کوئی جزا سزا کا دن نہیں آئے گا تو اس قبض کی ہوئی روح کو اپنی جگہ پر واپس لوٹا کر دکھائو اور اگر تم ایسا نہیں کرسکتے تو اس کا صاف مطلب یہ ہے کہ تمہارا گمان باطل ہے، یقینا تمہارا ایک آقا ہے اور یقینا ایک دن آئے گا جس میں وہ آقا ہر ایک کو اس کے عمل کی جزا دے گا۔
Top