Dure-Mansoor - Al-Waaqia : 86
فَلَوْ لَاۤ اِنْ كُنْتُمْ غَیْرَ مَدِیْنِیْنَۙ
فَلَوْلَآ : پس کیوں نہیں اِنْ كُنْتُمْ : اگر ہو تم غَيْرَ مَدِيْنِيْنَ : نہیں اختیار میں۔ نہیں جزا دیئے ہوئے۔ زیر فرمان
سو اگر تمہارا حساب و کتاب ہونے والا نہیں
1۔ ابن جریر وابن المنذر نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ آیت ” غیر مدینین “ (تمہارا حساب ہونے والا نہیں ہے) سے مراد ہے غیر محاسبین یعنی جن کا محاسبہ نہ ہو۔ 2۔ عبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” فلولا ان کنتم غیر مدینین “ (اگر فی الواقع تمہارا حساب ہونے وال انہیں) یعنی تمہارا حساب فہمی نہیں ہوگی آیت ترجعونہا “ (پھر اس روح کو بدن کی طرف نہیں لوٹاتے ہو) یعنی تو پھر نفس یعنی روح کیوں نہیں لوٹا دیتے۔ 3۔ عبد بن حمید نے سعید بن جبیر، حسن اور قتادہ رحمہم اللہ نے اسی طرح روایت کیا۔ 4۔ عبد بن حمید نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” فلولا ان کنتم غیر مدینین “ سے مراد ہے اگر تم قیامت کے دن نہیں اٹھائے جاؤ گے۔ جہنمیوں کے لیے کھولتا ہوا گرم پانی
Top