Ruh-ul-Quran - Al-Waaqia : 88
فَاَمَّاۤ اِنْ كَانَ مِنَ الْمُقَرَّبِیْنَۙ
فَاَمَّآ : پھر اگر اِنْ كَانَ : اگر ہے وہ مِنَ الْمُقَرَّبِيْنَ : مقربین میں سے
پھر وہ مرنے والا اگر مقربین میں سے ہوا
فَاَمَّـآ اِنْ کَانَ مِنَ الْمُقَرَّبِیْنَ ۔ فَرَوْحٌ وَّ رَیْحَانٌ 5 لا وَّجَنَّتُ نَعِیْمٍ ۔ (الواقعۃ : 88، 89) (پھر وہ مرنے والا اگر مقربین میں سے ہوا۔ تو اس کے لیے راحت اور سرور اور نعمت کا باغ ہے۔ ) مشرکین کو تنبیہ اس میں مشرکینِ مکہ کے لیے ایک تنبیہ ہے کہ تمہاری بےبسی صرف اس حد تک نہیں کہ تمہاری محبوب شخصیت تمہارے سامنے دم توڑ گئی اور فرشتہ اس کی جان نکال کرلے گیا، لیکن تم کچھ نہ کرسکے۔ بلکہ تمہارے لیے تنبیہ تو یہ ہے کہ موت کے ساتھ تمہارا خاتمہ نہیں ہوجائے گا اور مرنے والے کا معاملہ صرف موت پر ختم ہونے والا نہیں، بلکہ تم میں سے ہر ایک موت سے گزرنے کے بعد مختلف مراحل سے ہوتا ہوا آخر میدانِ حشر تک پہنچے گا۔ اور جس طرح پیچھے گزر چکا کہ وہاں لوگ تین حصوں میں تقسیم ہوجائیں گے۔ ایک گروہ مقربین کا ہوگا، دوسرا اصحاب الیمین کا اور تیسرا اصحاب الشمال کا۔ اگر مرنے والا مقربین میں سے ہوا تو اس کے لیے ابدی راحت اور سرور اور نعمت کا باغ ہے۔ رَوْحٌ کا معنی راحت ہے۔ اور رَیْحَانٌ کا معنی اگرچہ پھول ہے لیکن وہ پھول کے لوازم کے لیے بھی بولا جاتا ہے۔ یعنی خوشبو اور سرور وغیرہ کے معنی میں۔
Top