Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tafseer-e-Jalalain - Al-Baqara : 284
لِلّٰهِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الْاَرْضِ١ؕ وَ اِنْ تُبْدُوْا مَا فِیْۤ اَنْفُسِكُمْ اَوْ تُخْفُوْهُ یُحَاسِبْكُمْ بِهِ اللّٰهُ١ؕ فَیَغْفِرُ لِمَنْ یَّشَآءُ وَ یُعَذِّبُ مَنْ یَّشَآءُ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ
لِلّٰهِ
: اللہ کے لیے
مَا
: جو
فِي
: میں
السَّمٰوٰتِ
: آسمانوں
وَمَا
: اور جو
فِي الْاَرْضِ
: زمین میں
وَاِنْ
: اور اگر
تُبْدُوْا
: تم ظاہر کرو
مَا
: جو
فِيْٓ
: میں
اَنْفُسِكُمْ
: تمہارے دل
اَوْ
: یا
تُخْفُوْهُ
: تم اسے چھپاؤ
يُحَاسِبْكُمْ
: تمہارے حساب لے گا
بِهِ
: اس کا
اللّٰهُ
: اللہ
فَيَغْفِرُ
: پھر بخشدے گا
لِمَنْ
: جس کو
يَّشَآءُ
: وہ چاہے
وَيُعَذِّبُ
: وہ عذاب دے گا
مَنْ
: جس کو
يَّشَآءُ
: وہ چاہے
وَاللّٰهُ
: اور اللہ
عَلٰي
: پر
كُلِّ شَيْءٍ
: ہر چیز
قَدِيْرٌ
: قدرت رکھنے والا
جو کچھ آسمانوں اور جو کچھ زمین میں ہے سب خدا ہی کا ہے اور تم اپنے دلوں کی بات کو ظاہر کرو گے تو یا چھپاؤ گے تو خدا تم سے اس کا حساب لے گا پھر وہ جسے چاہے مغفرت کرے اور جسے چاہے عذاب دے اور خدا ہر چیز پر قادر ہے
آیت نمبر 284 تا 286 ترجمہ : آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے سب اللہ ہی کا ہے برے اعمال اور ان کا پختہ ارادہ جو تمہارے دلوں میں ہے خواہ تم ان کو ظاہر کرو یا پوشیدہ رکھو اللہ ان کی تم کو قیامت کے دن سزا دے گا، پھر جس کی مغفرت چاہے گا مغفرت کر دے گا اور جس کو عذاب دینا چاہے گا عذاب دیگا دونوں فعل (یغفر اور یعذب ) جواب شرط (یُحَاسِبْکم) پر عطف ہونے کی وجہ سے مجزوم ہیں اور تقدیر ھو کی وجہ سے مرفوع بھی، اور اللہ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے اور انہیں چیزوں میں سے تمہارا محاسبہ کرنا اور تم کو جزاء دینا ہے رسول یعنی محمد ﷺ نے اس قرآن کو تصدیق کی جو ان پر ان کے رب کی جانب سے نازل کیا گیا، اور مومنین نے (بھی) اس کا عطف اَلرّسول پر ہے، یہ سب (کّلٌّ) کی تنوین مضاف الیہ کے عوض ہے (ای کلّھُمْ ) اللہ پر اور اس کے فرشتوں پر اور اس کی کتابوں پر ایمان لائے (کُتُبْ ۔ کتاب) جمع اور افراد کے ساتھ ہے، اور اس کے رسولوں پر وہ کہتے ہیں کہ ہم اس کے رسولوں میں باہم کوئی فرق نہیں کرتے کہ بعض پر ایمان لائیں اور بعض کا انکار کریں، جیسا کہ یہود و نصاریٰ نے کیا، اور انہوں نے کہا جس کا آپ نے ہم کو حکم دیا قبولیت کے کان سے ہم نے سن لیا، اور ہم نے اطاعت کی اے ہمارے پروردگار ہم آپ سے خطابخشی کا سوال کرتے ہیں اور تیری ہی طرف واپسی ہے، یعنی بعث کے ذریعہ لوٹنا ہے اور جب ماقبل کی آیت نازل ہوئی تو مومنین نے وسوسوں کے بارے میں شکایت کی اور ان پر وسوسوں کے بارے میں حساب فہمی گراں گزری تولا یُکَلِفُ اللہُ نِفْسًا الخ نازل ہوئی، اللہ کسی کو طاقت سے زیادہ مکلف نہیں بناتا یعنی جو اس کے بس میں ہو، جو نیکی جس نفس نے کمائی اس کا ثواب اس کے لئے ہے اور جس نے جو بدی کمائی اس کا گناہ اس پر ہے کوئی کسی کے جرم میں ماخوذ نہ ہوگا اور ناکردہ جرم یعنی نفس کے وسوسوں میں ماخوذ ہوگا کہو، اے ہمارے پروردگار ہماری عذاب کے ذریعہ گرفت نہ فرما اگر ہم سے بھول ہو یا چوک ہوجائے (یعنی) بلاقصد ہم درستگی کے تاریک ہوجائیں جیسا کہ آپ نے اس پر ہم سے ماقبل والوں کی گرفت فرمائی، اور اللہ تعالیٰ نے اس امت سے بھول چوک کو معاف فرما دیا، جیسا کہ حدیث میں وارد ہے، پھر (معافی) کی درخواست دراصل اللہ کی نعمت کا اعتراف ہے اے ہمارے پروردگار، ہم پر ایسا بوجھ نہ ڈال جیسا تو نے ان لوگوں پر ڈالا جو ہم سے پیشتر تھے بنی اسرائیل، کہ وہ توبہ کے عوض قتل نفس ہے اور زکوٰۃ میں چوتھائی مال کی زکوٰۃ نکالنا، اور امام نجاست کو کاٹنا، یعنی ایسا حکم جو ہمارے لیے ناقابل برداشت ہو، تکالیف اور مصائب کے قبیل سے، اور ہم سے ہمارے گناہوں کو درگذر فرما اور ہم کو معاف فرما اور رحم فرما رحمت میں مغفرت کے مقابلہ میں زیادتی ہے، تو ہی ہمارا آقا ہے یعنی ہمارے امور کا متولی ہے سو ہم کو کافروں پر غلبہ عطا فرما قیام حجت میں اور ان سے قتال میں فتح کے ساتھ، اس لیے کہ آقا کی شان یہ ہوتی ہے کہ وہ اپنے غلاموں کی دشمنوں کے مقابلہ میں مدد کرتا ہے اور حدیث میں ہے کہ جب یہ آیت نازل ہوئی تو رسول اللہ ﷺ نے اس کی تلاوت فرمائی، تو ہر کلمہ کے بعد (رسول) سے کہا گیا۔ قد فَعَلْتُ ، یعنی میں نے منظور کیا۔ تحقیق و ترکیب و تسہیل و تفسیری فوائد قولہ : تُظْھِرُوْا، تُبْدُوْا، کی تفسیر تَظْھِرُوا سے کرکے اشارہ کردیا کہ تُبْدُوْا، اِبْداءٌ سے ہے کہ بَدْءٌ سے جس کے معنی شروع کرنے کے ہیں قولہ : میں سوءٍ ، مِن بیانیہ ہے، ” ما “ کا بیان ہے۔ قولہ : یُحَاسِبْکُمْ ، اس کی دو تفسیریں ہیں ایک یجزکُمْ اور دوسری یُخْبِرُکم، ہے مفسر علام نے سوءٌ کی تفسیر والعزم علیہ سے پہلے لفظ کے اعتبار سے کی ہے، اور والعزم علیہ میں واؤ تفسیری ہے مطلب یہ ہے کہ انسان کے دل میں جو پختہ خیالات آتے ہیں یعنی جن کو عملی جامہ پہنانے کا عزم مصمم ہوتا ہے تو اس پر اللہ تعالیٰ مواخذہ فرمائیں گے اس لیے کہ محض وساوس قلبی پر مواخذہ نہیں ہے۔ قولہ : والعزم علیہ، سے ایک اعتراض کا جواب بھی مقصود ہے۔ سوال : وَاِنْ تُبْدُوْا مَا فِیْ اَنْفُسِکُمْ اَوْ تُخْفُوْہُ یُحَاسِبْکُمْ بہِ اللہُ ، سے معلوم ہوتا ہے کہ وساوس قلبی پر بھی مؤاخذہ ہوگا حالانکہ وساوس قلبی پر بندے کا اختیار نہیں ہے نیز یہ تکلیف مالایطاق بھی ہے۔ اس کا جواب دیا کہ مافی انفسِکم سے وہ وساوس مراد ہیں جن کو عملی جامہ پہنانے کا عزم مصمم کرلیا گیا ہو، اسی طرح مفسر علام نے یُحَاسِبْکُم کی تفسیر یخبرکم سے کر کے بھی اس سوال کا جواب دیدیا کہ حدیث شریف میں فرمایا کہ وساوس قلبی پر کوئی مواخذہ نہیں جب کہ ان کو عملی جامہ نہ پہنائے۔ اس کا جواب دیا کہ یحاسبکم کے معنی ہیں یخبرکم یعنی اللہ تعالیٰ قیامت کے دن، قلبی وساوس سے بھی بندے کو آگاہ کر دے گا۔ اور جن نسخوں میں یخزکم ہے تو پھر نسخ لَایُکَلِّفُ اللہُ نَفْسًا اِلاَّ وُسْعَھَا سے ہوگا۔ سابقہ آیت وَاِنْ تُبْدُوْا مَا فِیْ اَنْفُسِکُمْ الخ، کو اگر عام رکھا جائے جو قلبی وساوس اور معزومات کو بھی شامل ہو تو آئندہ آیت ” لَا یُکَلِّفُ اللہُ نَفْسًا “ الخ اس کی ناسخ ہوگی اور اگر سابقہ آیت کو عزم پر محمول کیا جائے تو پھر نسخ نہیں ہوگا بلکہ لاحقہ آیت سابقہ آیت کی توضیح ہوگی۔ قولہ : عطفاً علی جواب الشرط، اگر یَغْفِرْ اور یُعَذِّبْ کو جزم کے ساتھ پڑھا جائے تو جواب شرط یعنی یُحَاسِبْ پر عطف ہوگا اور اگر دونوں کو مرفوع پڑھا جائے تو، ھُوْ مبتداء محذوف کی خبر ہوگی اور جملہ استینافیہ ہوگا۔ قولہ : تَنْوِیْنُہٗ عوض عن المضاف الیہ، یہ ایک سوال مقدر کا جواب ہے۔ سوال : جب المؤمنون کا عطف الرسول پر ہے، تو جملہ معطوفہ ہو کر خبر مقدم ہوگی اور کُلُّ مبتداء موخر ہوگا، حالانکہ کُلُّ کا نکرہ ہونے کی وجہ سے مبتداء واقع ہونا درست نہیں ہے۔ جواب : کُلُّ اضافت الی الغیر کی وجہ سے معرفہ ہے اس لیے کہ کُلُّ کی تنوین مضاف الیہ کے عوض میں ہے تقدیر عبارت کلّھُمْ ہے اور عوض کا حکم مُعَوْض کا ہوتا ہے۔ قولہ : یقولون۔ ایک سوال کا جواب ہے۔ سوال : یقولون کے مقدر ماننے کی کیا ضرورت پیش آئی ؟ جواب : لاَنُفرِّقُ ، جمع متکلم کا صیغہ ہے اس میں جو ضمیر جمع متکلم ہے وہ الرسول اور المؤمنین کی طرف راجع ہے حالانکہ وہ اسم ظاہر ہونے کی وجہ سے بحکم غائب ہیں، اور غائب کی طرف کلام واحد میں متکلم کی ضمیر نہیں لوٹ سکتی، لہٰذا نفرقُ سے پہلے یقولون مقدر مان لیا تاکہ جمع اور ضمیر میں مطابقت ہوجائے۔ اللغۃ والبلاغۃ الطاقۃ، المجھود والقدرۃ، یہ مصدر حذف زوائد کے ساتھ استعمال ہوا ہے اصل میں اَلاِطَاقۃُ تھا، الاِصر بھاری بوجھ، تکالیف شاقہ، سخت دشوار امور (ض) مقابلہ : لَھَا مَا کَسَبَتْ وَعَلَیْھَا مَا اکْتَسَبَتْ ، اس میں صفت مقابلہ ہے۔ صفت مقابلہ کی تعریف یہ ہے کہ دو یا زیادہ متوافق معنی لائے جائیں پھر علی الترتیب ہر لفظ کا متقابل لایا جائے، جیسے فَلْیَضْحَکُوْا قَلِیْلاً وَّلْیَبْکُوْا کَثِیْرًا یہاں یضحکوا اور قلیلا متوافق لفظ ہیں اس کے بعد اسی ترتیب سے یَبْکوا اور کثیرا لایا گیا ہے مذکورہ آیت میں لَھَا، اور عَلَیْھَا، ان دونوں میں مقابلہ ہے اسی طرح، کَسَبَتْ اور ما اکْتَسَبَتْ میں بھی مقابلہ ہے اول فعل عمل خیر کے ساتھ خاص ہے اور دوسرا فعل عمل شر کے ساتھ خاص ہے۔ (اعراب القرآن للدرویش) ۔ حسن الختام، یہ ہے کہ تفصیلی طور پر جن امور کو پورے مضمون میں بیان کیا گیا، اس پورے مضمون کے ایجاز و اختصار کے ساتھ خاتمہ کلام میں اعادہ کردینا۔ سورت کا آغاز دین کی بنیادی تعلیمات سے کیا گیا تھا، سورت کو ختم کرتے وقت بھی ان تمام بنیادی اصولوں کو بیان کردیا گیا ہے جن پر دین اسلام کی اساس قائم ہے تقابل کے لیے اس سورت کے پہلے رکوع کو پیش نظر رکھا جائے تو زیادہ مفید ہوگا۔ تفسیر و تشریح للہِ مَا فِی السَّمٰوَاتِ وَمَا فِی الْاَرْضِ قرآن مجید کی طویل ترین سورت کا یہ آخری رکوع ہے اس میں عقیدہ توحید کا پھر اعادہ ہے، سوت کا آغاز اصول دین سے متعلق جامع تعلیم سے ہوا تھا، سورت کا خاتمہ بھی اسی جامعیت کے ساتھ بنیادی عقائد پر ہو رہا ہے، اسی کو بلاغت کی اصطلاح میں حسن الختام کہا جاتا ہے۔ احادیث میں آتا ہے کہ جب یہ آیت نازل ہوئی تو صحابہ کرام ؓ بڑے پریشان ہوئے، دربار رسالت میں حاضر ہو کر عرض کیا، یا رسول اللہ نماز، روزہ، زکوٰۃ، حج و جہاد وغیرہ یہ سارے اعمال جن کا ہمیں حکم دیا گیا ہے ہم بجالاتے ہیں، کیونکہ یہ ہماری طاقت سے بالا نہیں ہیں، لیکن دل میں پیدا ہونے والے خیالات اور وسوسوں پر تو ہمارا اختیار ہی نہیں ہے اور وہ تو انسانی طاقت سے باہر ہیں، لیکن اللہ تعالیٰ نے ان پر بھی محاسبہ کا اعلان فرمایا ہے، نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : فی الحال تم سَمِعْنَا وَاَطَعْنَا ہی کہو، صحابہ کے جذبہ سمع و اطاعت کو دیکھتے ہوئے اللہ تعالیٰ نے اس کو، آیت لَایُکَلِّفُ اللہُ نَفْسًا اِلاَّ وُسْعَھَا، سے منسوخ فرما دیا۔ (فتح القدیر) صحیحین اور سنن اربعہ کی یہ حدیث بھی اس کی تائید کرتی ہے، اِنَّ اللہ تَجَاوَزَلِی عن امتی مَا وَسْوَسَتْ بہ صَدْرُھَا مالَمْ تعمل اَوْ تتکلّم، اللہ تعالیٰ نے میری امت سے جی میں آنے والی باتوں کو معاف کردیا ہے، البتہ ان باتوں پر گرفت ہوگی جن پر عمل کیا جائے یا جن کا اظہار کیا جائے اس سے معلوم ہوا کہ وساوس اور خیالات پر ہمیشہ مؤاخذہ نہیں ہوگا، صرف اس وقت مؤاخذہ ہوگا جب وہ عمل کے قالب میں ڈھل جائیں اور ان کے کرنے کا پختہ عزم ہوجائے۔ امام ابن جریر طبری کا خیال ہے کہ یہ آیت منسوخ نہیں ہے اس لیے کہ محاسبہ تو ہر ایک کافر مائیں گے، لیکن بہت سے لوگ ایسے بھی ہوں گے جن کو محاسبہ کے باوجود اللہ تعالیٰ معاف فرما دے گا۔
Top