Jawahir-ul-Quran - Al-Israa : 77
وَ لَئِنْ شِئْنَا لَنَذْهَبَنَّ بِالَّذِیْۤ اَوْحَیْنَاۤ اِلَیْكَ ثُمَّ لَا تَجِدُ لَكَ بِهٖ عَلَیْنَا وَكِیْلًاۙ
وَلَئِنْ : اور اگر شِئْنَا : ہم چاہیں لَنَذْهَبَنَّ : تو البتہ ہم لے جائیں بِالَّذِيْٓ : وہ جو کہ اَوْحَيْنَآ : ہم نے وحی کی اِلَيْكَ : تمہاری طرف ثُمَّ : پھر لَا تَجِدُ : تم نہ پاؤ لَكَ : اپنے واسطے بِهٖ : اس کے لیے عَلَيْنَا : ہمارے مقابلہ) پر وَكِيْلًا : کوئی مددگار
دستور چلا آتا ہے69 ان رسولوں کا جو تجھ سے پہلے بھیجے ہم نے اپنے پیغمبر اور نہ پائے گا تو ہمارے دستور میں تفاوت
69:۔ ” سنۃ “ منصوب ہے اور سَنَّ مقدر کا مفعول مطلق ہے یعن مشرکین مکہ سے اللہ تعالیٰ وہی سلوک کریگا جو اس نے پہلی امتوں سے کیا ہے۔ ای سن اللہ سنۃ والمعنی ان کل قوم اخرجوا رسولھم من بین اظھرھم فسنۃ اللہ ان یھلکھم بعد اخراجہ ویستاصلھم ولا یقیمون بعدہ الا قلیلا (بحر ج 6 ص 67) ۔
Top