Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Al-Baqara : 79
فَوَیْلٌ لِّلَّذِیْنَ یَكْتُبُوْنَ الْكِتٰبَ بِاَیْدِیْهِمْ١ۗ ثُمَّ یَقُوْلُوْنَ هٰذَا مِنْ عِنْدِ اللّٰهِ لِیَشْتَرُوْا بِهٖ ثَمَنًا قَلِیْلًا١ؕ فَوَیْلٌ لَّهُمْ مِّمَّا كَتَبَتْ اَیْدِیْهِمْ وَ وَیْلٌ لَّهُمْ مِّمَّا یَكْسِبُوْنَ
فَوَيْلٌ
: سو خرابی ہے
لِلَّذِیْنَ
: ان کے لیے
يَكْتُبُوْنَ
: لکھتے ہیں
الْكِتَابَ
: کتاب
بِاَيْدِيهِمْ
: اپنے ہاتھوں سے
ثُمَّ
: پھر
يَقُوْلُوْنَ
: کہتے ہیں
هٰذَا
: یہ
مِنْ
: سے
عِنْدِ اللہِ
: اللہ کے پاس
لِيَشْتَرُوْا
: تاکہ وہ حاصل کریں
بِهٖ
: اس سے
ثَمَنًا
: قیمت
قَلِیْلًا
: تھوڑی
فَوَيْلٌ
: سوخرابی
لَهُمْ
: ان کے لئے
مِمَّا
: اس سے
کَتَبَتْ
: جو لکھا
اَيْدِيهِمْ
: ان کے ہاتھ
وَوَيْلٌ
: اور خرابی
لَهُمْ
: ان کے لئے
مِمَّا
: اس سے جو
يَكْسِبُوْنَ
: وہ کماتے ہیں
سو بڑی خرابی ہے ان لوگوں کے لئے جو کتاب کو لکھتے ہیں اپنے ہاتھوں سے پھر کہتے ہیں کہ یہ اللہ کی طرف سے ہے تاکہ اس کے ذریعہ خرید لیں تھوڑی سی قیمت، سو بڑی ہلاکت ہے ان کے لئے بوجہ اس کے جو ان کے ہاتھوں نے لکھا ہے اور بڑی ہلاکت ہے ان کے لئے اس کی وجہ سے جسے وہ کسب کرتے ہیں
(1) وکیع، ابن المنذر اور نسائی نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت ” فویل للذین یکتبون الکتب بایدیھم “ اہل کتاب کے بارے میں نازل ہوئی۔ (2) احمد، ہناد اور ابن سیرین نے الزہد میں عبد بن حمید ترمذی ابن ابی الدنیا فی صفۃ النار ابو یعلی، ابن جریر، ابن ابی حاتم طبرانی، ابن حبان حاکم، ابن مردویہ بیہقی نے البحث میں حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا ” ویل “ جہنم میں ایک وادی ہے جس میں کافر چالیس سال تک اس کی تہہ تک پہنچنے سے پہلے گرتا رہے گا۔ (3) ابن جریر نے حضرت عثمان بن عفان ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا لفظ آیت ” فویل لہم مما کتبت ایدیہم “ میں ” ویل “ جہنم میں ایک پہاڑ ہے اور یہ آیت یہود کے بارے میں نازل ہوئی کیوں کہ انہوں نے تورات میں تحریف کی جو انہوں نے پسند کیا اس میں زیادہ کردیا اور جو وہ ناپسند کرتے تھے اس کو مٹا دیتے تھے اور انہوں نے محمد ﷺ کا نام مبارک بھی اس میں سے مٹا دیا۔ (4) ابن حجر نے سعد بن وقاص ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جہنم میں ایک پتھر ہے جس کو ایل کہا جاتا ہے اس پر قوم کے سربراہ لوگ چڑھیں گے اور اس سے اتریں گے۔ (5) امام حربی نے اپنے فوائد میں حضرت عائشہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ مجھ کو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” ویحک عائشہ “ افسوس ہے تجھ پر اے عائشہ ! تو میں اس سے گھبرا گئی پھر آپ نے مجھ سے فرمایا حمیرا ! بلاشبہ ویحک یاویلک رحمت ہے تو اس سے مت گھبرا لیکن تو ویل (یعنی ہلاکت) سے ڈر۔ (6) ابو نعیم نے دلائل النبوۃ میں حضرت علی ؓ ابن ابی طالب سے روایت کیا کہ الوتح اور الویل دو دروازے ہیں سو ویح رحمت کا دروازہ ہے اور ویل عذاب کا دروازہ ہے۔ (7) سعید بن منصور، ابن المنذر، طبرانی اور بیہقی نے البعث میں حضرت ابن مسعود ؓ سے روایت کیا ہے کہ ویل جہنم میں ایک وادی ہے جس میں جہنم والوں کی پیپ بہتی ہے۔ ویل جہنم کی ایک وادی ہے (8) عبد بن حمید، ابن ابی حاتم نے نعمان بن بشیر سے روایت کیا ہے کہ ویل جہنم میں ایک کشادہ وادی ہے۔ (9) ابن المبارک عن ابن جریر، ابن ابی حاتم اور بیہقی نے عطاء بن یسار سے روایت کیا ہے کہ ویل جہنم میں ایسی وادی ہے کہ جس میں اگر پہاڑ چلا دئیے جائیں تو وہ بھی گرمی کی شدت سے پگھل جائیں۔ (10) ھناد فی الذہد، عبد ابن حمید، ابن جریر، ابن ابی حاتم نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ ویل جہنم کی تہہ میں بہنے والی پیپ ہے۔ اور دوسرے لفظ میں ویل جہنم میں ایک وادی ہے جس میں (دوزخیوں کا) پیپ ہوگا۔ (11) ابن ابی حاتم نے عمر مولی عفراہ سے روایت کیا ہے کہ جب تو اللہ تعالیٰ کو ” ویل “ فرماتے ہوئے سنے (ان کی کتاب میں) تو وہ آگ ہے۔ (12) ابن ابی حاتم نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ لفظ آیت ” فویل للذین یکتبون الکتب “ (الآیہ) یہود کے وہ علماء مراد ہیں جنہوں نے نبی اکرم ﷺ کی صفات میں لکھا ہوا پایا کہ آپ سرمگین آنکھوں والے، گول چہرے والے گنگھریالے بالوں والے اور خوبصورت چہرے والے ہوں گے۔ جب انہوں نے ان (صفات) کو تورات میں پایا تو حسد اور سرکشی کی وجہ سے اس کو مٹا دیا۔ ان کے پاس قریش کی ایک جماعت آئی اور کہنے لگی کہ کیا تم تورات میں نبی امی کو پاتے ہو ؟ یہود کے علماء نے کہا کیوں نہیں ہم نے ان کو لمبے قد والے، نیلی آنکھوں والے اور سیدھے بالوں والے (لکھا ہوا) پایا ہے تو اس پر قریش نے انکار کردیا اور کہنے لگے کہ یہ ہم میں سے نہیں ہے۔ (13) امام بیہقی نے دلائل میں حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا فرماتے ہیں کہ تورات میں اللہ تعالیٰ نے محمد ﷺ کی صفات کو بیان فرمایا جب رسول اللہ ﷺ تشریف لائے تو یہود کے علماء نے ان پر حسد کرتے ہوئے ان کی صفات کو اپنی کتاب میں تبدیل کردیا اور کہنے لگے کہ ان کی صفات کو ہم اپنے ہاں نہیں پاتے اور اپنے نچلے طبقہ کے لوگوں سے کہنے لگے کہ اس نبی کی یہ صفات نہیں ہیں کہ وہ اس طرح اور اس طرح (چیزوں کو) حرام کر دے گا جیسا کہ انہوں نے اس کو خود لکھا دیا تھا۔ اور جیسی صفات بیان کی گئی تھیں۔ ان کو بدل دیا جس سے لوگ شبہ میں پڑگئے اور یہود کے علماء نے اس لئے یہ حرکت کی تھی کہ انہیں یہ جاہل اور زیر اثر لوگ ان کو تورات کی حفاظت کی وجہ سے نذرانے پیش کرتے تھے۔ اور وہ لوگ اس بات سے ڈرتے تھے کہ یہ جاہل لوگ ایمان نہ لے آئیں تاکہ ان کی نذرانے بند نہ ہوجائیں۔ (14) امام عبد الرزاق نے المصنف میں بخاری، ابن ابی حاتم اور بیہقی نے شعب الایمان حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ اے مسلمانوں کی جماعت تم کسی طرح اہل کتاب سے کسی چیز کے بارے میں سوال کرتے ہو اور تمہاری کتاب وہ ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی ﷺ پر نازل فرمایا اس نے اللہ تعالیٰ کے متعلق بڑی واضح اور غیر مبہم باتیں بتائی ہیں جن میں کسی قسم کا التباس نہیں ہے۔ اور تحقیق اللہ تعالیٰ نے تم کو بتادیا کہ اہل کتاب نے اللہ کی کتاب کو بدل دیا اور اس میں تبدیلی کی ہے اور اپنے ہاتھوں سے کتاب لکھ کر کہنے لگے کہ یہ اللہ کی طرف سے ہے تاکہ اس کے ذریعہ پیسے وصول کریں کیا تم کو اس بات سے اس علم نے نہیں روکا جو تمہارے پاس آچکا ہے ان کے مسائل کے بارے میں اور اللہ کی قسم میں نے یہود میں سے کسی ایک کو بھی تم سے اس کتاب کے بارے میں پوچھتے ہوئے نہیں دیکھا جو تمہاری طرف نازل ہوئی۔ (15) امام ابن ابی حاتم نے سدی سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا ہے فرماتے ہیں کہ یہود میں سے کچھ لوگ اپنے پاس سے کتاب لکھ کر عرب لوگوں کے ہاتھ فروخت کردیتے تھے اور ان کو یہ کہتے تھے کہ یہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہے اور ان سے تھوڑی قیمت وصول کرتے تھے۔ (16) عبد الرزاق، ابن المنذر، ابن ابی حاتم نے قتادہ ؓ سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا ہے فرماتے ہیں کہ بنی اسرائیل کے کچھ لوگ کتاب کو اپنے ہاتھوں سے لکھ لیتے تھے تاکہ لوگوں سے مال کھائیں اور کہتے تھے کہ یہ اللہ کی طرف سے ہے حالانکہ وہ اللہ کی طرف نہ ہوتی تھی۔ (17) ابن جریر نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے فرماتے ہیں کہ لفظ آیت ” لیشتروا بہ ثمنا قلیلا “ سے مراد ہے دنیاکا سامان اور ” وویل لہم مما یکسبون “ سے مراد وہ چیزیں ہیں جو وہ نچلے طبقہ اور ان کے علاوہ دوسرے لوگوں سے کھاتے تھے (ان کے لیے ہلاکت ہے) ۔ (18) امام عبد الرزاق، ابن ابی داؤد (نے المصاحف میں) اور ابن ابی حاتم نے ابراہیم نخعی سے روایت کیا ہے فرماتے ہیں کہ وہ اجرت کے ساتھ مصاحف کی کتابت ناپسند کرتے ہیں۔ (19) حضرت وکیع نے اعمش سے روایت کیا ہے کہ وہ مصاحف کو اجرت پر لکھنے کو ناپسند کرتے ہیں اور اس آیت کے ساتھ تاویل کرتے تھے لفظ آیت ” فویل للذین یکتبون الکتب بایدیہم، ثم یقولون ھذا من عند اللہ “۔ (20) امام وکیع اور ابن ابی داؤد نے محمد بن سیرین سے روایت کیا ہے فرماتے ہیں کہ وہ مصاحف کو بیچنے اور خریدنے کو ناپسند کرتے تھے۔ (21) امام وکیع اور ابن ابی داؤد نے ابو الضحی سے روایت کیا ہے فرماتے ہیں کہ میں نے مصاحف کی خریدو فروخت کے بارے میں کوفہ کے تین علماء سے پوچھا عبد اللہ بن یزید خطمی۔ مسروق بن اجدع اور شریح ان میں سے ہر ایک نے کہا کہ ہم اللہ کی کتاب کے لیے پیسے نہیں لیتے۔ (22) عبد الرزاق، ابو عبید، ابن ابی داؤد نے مطرف سے روایت کیا ہے فرماتے ہیں کہ میں تستر (ایک علاقہ کا نام ہے) کی فتح میں اشعری کے ساتھ حاضر ہوا۔ ہم نے دانیال میں سوس کو پایا اور ہم نے اس کے ساتھ کتان کی دو رسیاں اور ایک تابوت کو پایا۔ جس میں اللہ کی کتاب تھی اور سب سے پہلے جس آدمی نے اس پر حملہ کیا وہ بلعنبر سے تھا جس کا نام حرقوص تھا۔ اشعری نے اس کو دونوں رسیاں اور دو سو درہم دئیے اور ہمارے ساتھ ایک نصرانی مزدور تھا جس کا نام نعیم تھا۔ اس نے کہا کہ مجھ کو یہ تابوت اور جو کچھ اس میں ہے مجھے بیچ دو ۔ انہوں نے کہا اس میں سونا یا چاندی یا للہ کی کتاب ہے ؟ اس نے کہا اگرچہ اس میں اللہ کی کتاب ہو۔ انہوں نے کتاب کے بیچنے کو ناپسند کیا تو ہم نے اس کو تابوت دو درہم میں بیچ دیا اور کتاب اللہ اس کو ہبہ کردی۔ قتادہ ؓ نے فرمایا اس وجہ سے مصاحف کی بیع کو ناپسند کیا گیا اس لئے کہ اشعری اور اس کے ساتھیوں نے اس کتاب کے بیچنے کو مکروہ قرار دیا تھا۔ (23) ابن ابی داؤد نے قتادہ کے طریق سے زرارہ سے سعید بن المسیب اور حسن سے روایت کیا ہے کہ وہ مصاحف کو بیچنا ناپسند فرماتے تھے۔ قرآن کریم کی خریدو فروخت (24) حضرت ابن ابی داؤد نے حماد بن ابو سلیمان سے روایت کیا ہے کہ ان سے مصاحف کے بیچنے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے فرمایا کہ ابراہیم اس کی خریدو فروخت کو ناپسند فرماتے تھے۔ (25) امام ابن ابی داؤد نے سالم سے روایت کیا ہے فرماتے ہیں کہ حضرت ابن عمر جب اس شخص کے پاس آتے جو مصاحف بیچ رہا ہوتا تو آپ فرماتے کتنی بری تجارت ہے۔ (26) ابن ابی داؤد نے عبادہ بن نسی (رح) سے روایت کیا کہ حضرت عمر ؓ فرمایا کرتے تھے کہ مصاحف کو نہ بیچو نہ خرید کرو۔ (27) ابن ابی داؤد نے ابن سیرین (رح) اور ابراہیم دونوں حضرات سے روایت کیا ہے فرماتے ہیں کہ حضرت عمر ؓ مصاحف کی خریدو فروخت کو ناپسند فرماتے تھے۔ (28) ابن ابی داؤد نے حضرت ابن مسعود ؓ سے روایت کیا ہے کہ وہ مصاحف کی خریدو فروخت کو ناپسند فرماتے تھے۔ (29) ابن ابی داؤد نے نافع کے طریق سے حضرت ابن عمر ؓ سے روایت کیا ہے کہ وہ فرماتے ہیں میں اس بات کو پسند کرتا ہوں کہ مصاحف کی خریدو فروخت پر ہاتھ ٹوٹ جائیں۔ (30) عبد الرزاق ابن ابی داؤد نے سعید بن جبیر ؓ سے روایت کیا ہے کہ وہ فرماتے ہیں میں اس بات کو پسند کرتا ہوں کہ مصاحف کی خریدو فروخت پر ہاتھ ٹوٹ جائیں۔ (31) ابن ابی داؤد نے عکرمہ ؓ سے روایت کیا ہے فرماتے ہیں کہ میں نے سالم بن عبد اللہ ؓ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ مصاحف کی تجارت سب سے بری ہے۔ (32) ابن ابی داؤد نے حضرت جابر بن عبد اللہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ وہ مصاحف کی خریدوفروخت کو ناپسند کرتے تھے۔ (33) عبد الرزاق، ابن ابی داؤد نے عبد اللہ بن شقیق عقیلی سے روایت کیا ہے کہ وہ مصاحف کی بیع کو ناپسند فرماتے تھے اور فرماتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ کے اصحاب مصاحف کی خریدو فروخت میں سختی سے منع کرتے تھے اور اس کو بڑا گناہ سمجھتے تھے۔ (34) ابن ابی داؤد نے سعید بن المسیب سے روایت کیا ہے فرماتے ہیں کہ وہ مصاحف کے بیچنے کو سخت ناپسند فرماتے تھے اور فرمایا کرتے تھے کہ تو اپنے بھائی کی کتاب (خریدنے) میں مدد کر یا اس کو ہبہ کر دے۔ (35) ابن ابی داؤد نے علی بن حسین ؓ سے روایت کیا ہے فرماتے ہیں کہ مصاحف نہیں بیچے جاتے تھے اور ایک آدمی ورقہ لے کر میرے پاس آتا تھا اور کہتا کون ثواب کی خاطر مجھے یہ لکھ دے گا پھر دوسرا آدمی آتا وہ بھی لکھتا یہاں تک کہ مصحف پورا ہوجاتا۔ (36) ابن ابی داؤد، مسروق، علمقہ، عبد اللہ بن زید انصاری، شریح، عبادہ سے روایت کرتے ہیں کہ یہ حضرات مصاحف کی خریدوفروخت کو ناپسند کرتے اور کہتے تھے کہ ہم کتاب اللہ (لکھنے) پر اجرت نہیں لیتے۔ (37) ابن ابی داؤد نے ابراہیم سے اور انہوں نے اپنے اصحاب سے روایت کیا ہے فرماتے ہیں کہ یہ لوگ مصاحف کی خریدوفروخت کو ناپسند کرتے تھے۔ (38) ابو العالیہ سے روایت کیا ہے فرماتے ہیں کہ وہ مصاحف کی خریدوفروخت کو ناپسند کرتے تھے اور مزید فرمایا کہ میں اس بات کو پسند کرتا ہوں کہ جو لوگ مصاحف کو بیچتے ہیں اس کو مارا جائے۔ (39) امام ابن ابی داؤد نے ابن سیرین سے روایت کیا ہے کہ وہ مصحف کی فروخت کو اور اجرت کے ساتھ اس کی کتابت کو ناپسند کرتے تھے۔ (40) ابن ابی داؤد نے ابن جریج (رح) سے روایت کیا ہے فرماتے ہیں کہ عطاء نے فرمایا کہ ماضی میں مصاحف نہیں بیچے جاتے تھے یہ بدعت اب شروع ہوئی ہے وہ کعبہ کے قریب مصاحف کو لے کر حجر اسود کے پاس بیٹھے رہتے تھے۔ پھر ان میں سے کوئی ایک کسی لکھنے والے آدمی سے کہتا تھا جو طواف کر رہا تھا اے فلاں آدمی ! جب تو (طواف سے) فارغ ہوجائے تو میرے پاس آکر میرے لئے مصحف لکھ دینا۔ راوی کہتے ہیں کہ وہ آدمی آکر کچھ حصے لکھ جاتا۔ اور اسی طرح کام ہوتا رہتا تھا۔ یہاں تک وہ اپنے مصحف سے فارغ ہوجاتا تھا۔ (41) ابن ابی داؤد نے عمرو بن مرہ سے روایت کیا ہے فرماتے ہیں پہلے زمانے میں لوگ جمع ہو کر دوسرے کا قرآن لکھتے تھے پھر وہ اجرت پر غلاموں کو لیتے جو ان کے لیے قرآن لکھتے پھر وہ غلام مصاحف لکھ کر بیچ دیتے تھے اور سب سے پہلے غلاموں نے ہی قرآن فروخت کئے۔ (42) امام ابو عبید اور ابن ابی داؤد نے عمران بن جریر سے روایت کیا ہے فرماتے ہیں کہ میں نے ابو مچلز سے مصاحف کی خریدوفروخت کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ حضرت معاویہ ؓ کے زمانے میں بیچے گئے مگر تم ان کو نہ بیچو۔ (43) ابن ابی داؤد نے محمد بن سیرین سے روایت کیا ہے کہ اللہ کی کتاب کی شان خریدو فروخت سے بلند ہے۔ (44) امام ابن سعید بن حنظلہ سے روایت کیا کہ میں طاؤس کے ساتھ چل رہا تھا کہ ہم ایسی قوم پر گزرے جو مصاحف بیچ رہے تھے تو انہوں نے (یہ دیکھ کر) ” اناللہ وانا الیہ راجعون “ پڑھا۔ ان روایات کا ذکر جن میں مصاحف کی خریدوفروخت کی اجازت دی گئی (45) امام ابن ابی داؤد نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ ان سے مصاحف کی بیع کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا کہ اس میں کچھ حرج نہیں کیونکہ وہ اپنے ہاتھوں کی محنت کی اجرت لیتے ہیں۔ (46) امام ابن ابی داؤد نے ابن الحنفیہ سے روایت کیا ہے فرماتے ہیں کہ مصاحف کی بیع کے بارے میں پوچھا گیا تو فرمایا کہ اس میں کچھ حرج نہیں کیونکہ وہ اوراق کو بیچتے ہیں۔ (47) عبد الرزاق، ابو عبید اور ابن ابی داؤد نے شعبی (رح) سے روایت کیا ہے فرماتے ہیں کہ مصاحف کی بیع میں کچھ حرج نہیں کیونکہ وہ اللہ کی کتاب کو نہیں بیچتے بلکہ وہ کاغذ اور اپنے ہاتھوں کی محنت کو بیچتے ہیں۔ (48) ابن ابی داؤد نے جعفر سے اور انہوں نے اپنے والد سے روایت کیا ہے فرماتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا کہ مصاغف کے خریدنے میں کچھ حرج نہیں اس کی کتابت پر اجرت دی گئی ہوجاتی ہے۔ (49) عبد الرزاق، ابو عبید، ابن ابی داؤد نے مطر الوراق سے روایت کیا ہے فرماتے ہیں کہ مصاحف کی بیع کے بارے میں پوچھا گیا اس امت کے بہترین افراد امام حسن اور امام شعبی (رح) اس کی بیع میں کوئی حرج نہیں دیکھتے تھے۔ (50) ابن ابی داؤد نے حمید سے روایت کیا ہے فرماتے ہیں کہ بلاشبہ حسن مصاحف کی بیع کو ناپسند فرماتے تھے۔ مطر الوراق بھی اسی مسلک پر رہے یہاں تک اس کی اجازت دے دی۔ (51) ابن ابی داؤد نے حسن سے روایت کیا ہے فرماتے ہیں کہ مصاحف کی خریدوفروخت میں کچھ حرج نہیں اور اس کے اعراب لگانے پر اجرت لینے میں بھی کچھ حرج نہیں۔ (52) ابن ابی داؤد نے حکم سے روایت کیا ہے کہ مصاحف کی خریدو فروخت میں کچھ حرج نہیں دیکھتے تھے۔ (53) ابو عبدی، ابن ابی داؤد نے ابو موسیٰ بن نافع سے روایت کیا ہے کہ مجھ سے حضرت سعید بن جبیر نے فرمایا کیا مصحف کے متعلق مجھ پر تیرا کوئی معاوضہ ہے تو اس کے بدلے سامان خریدلے۔ (54) عبد الرزاق، ابو عبید اور ابن ابی داؤد نے کئی طرق سے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ مصاحف کو خرید مگر اس کو نہ بیچ۔ (55) امام ابن ابی داؤد نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے فرماتے ہیں مصاحف کے خریدنے میں اجازت دی گئی ہے اور اس کے بیچنے کو ناپسند کیا گیا ہے ابن ابی داؤد نے فرمایا کہ اس طرح انہوں نے اجازت دی گویا وہ اس کی سند ہے۔ (56) ابو عبید اور ابو داؤد نے حضرت جابر بن عبد اللہ ؓ سے مصاحف کی بیع کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے فرمایا کہ اس کو خرید لو مگر بیچو نہیں۔ (57) ابن ابی داؤد نے سعید بن المسیب اور سعید بن جبیر ؓ سے بھی اسی طرح روایت کیا ہے۔ (58) عبد الرزاق نے حضرت ابن عمر ؓ سے بھی اسی طرح روایت کیا ہے۔
Top