Tafseer-e-Baghwi - Al-Waaqia : 29
وَّ طَلْحٍ مَّنْضُوْدٍۙ
وَّطَلْحٍ : اور کیلے مَّنْضُوْدٍ : تہ بہ تہ
(یعنی) بےخار کی بیریوں میں
28 ۔” فی سدر مخضود “ اس میں کوئی کانٹا نہ ہوگا گویا کہ اس کے کانٹے کاٹ دیئے گئے۔ یہ ابن عباس ؓ اور عکرمہ (رح) کا قول ہے اور حسن (رح) فرماتے ہیں ہاتھوں کونہ کاٹے گا۔ ابن کیسان (رح) فرماتے ہیں وہ ایسا جس میں کوئی تکلیف نہ ہو۔ فرمایا جنت کے پھلوں میں سے کوئی غلاف اور چھلکے میں نہ ہو جیسا کہ دنیا میں ہوتا ہے لوبیا وغیرہ بلکہ وہ سارے کھائے پئے جائیں گے اور سونگھے جائیں گے اور دیکھے جائیں گے۔ ضحاک اور مجاہد رحمہما اللہ فرماتے ہیں وہ جو بوجھ سے جھکے ہوئے ہوں۔ سعید بن جبیر (رح) فرماتے ہیں اس کے پھل مٹکوں سے بڑے ہوں گے ۔ ابوالعالیہ اور ضحاک رحمہما اللہ فرماتے ہیں اور مسلمان نے وج کی طرف دیکھا، یہ طائف میں سرسبز وادی ہے تو ان کے بیران کو بڑے اچھے لگے تو انہوں نے کہا کاش ہمارے لئے اس کی مثل ہوتا تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی۔
Top