Dure-Mansoor - Al-Waaqia : 29
وَّ طَلْحٍ مَّنْضُوْدٍۙ
وَّطَلْحٍ : اور کیلے مَّنْضُوْدٍ : تہ بہ تہ
اور تہ بتہ کیلے ہوں گے
30۔ الفریابی وہناد و سعید بن منصور وعبد بن حمید وابن جریر وابن ابی حاتم نے ابو سعید خدر ؓ نے فرمایا کہ آیت وطلح منضود سے مراد ہیں کیلے۔ 31۔ عبد بن حمید نے حسن اور قتادہ رحمہما اللہ نے اسی طرح روایت کیا۔ 32۔ عبد بن حمید وابن جریر وابن ابی حاتم نے علی بن ابی طالب ؓ سے اس طرح پڑھا آیت وطلح منضود 33۔ ابن جریر وابن الانباری المصاحف میں قیس بن عباد (رح) سے روایت کیا کہ میں نے حضرت علی ؓ کے سامنے یہ آیت پڑھی آیت وطلح منضود تو علی ؓ نے فرمایا کہ ” الطلح “ کیا ہے کیا تو ’ وطلح “ (عین کے ساتھ “ نہیں پڑھتا۔ پھر فرمایا آیت وطلح نضید ہے (خوشے تہ بہ تہ) ان سے کہا گیا اے امیر المؤمنین کیا ہم اسے مصاحف سے مٹادیں فرمایا اب قرآن میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں کی جاسکتی۔ جنت میں کیلے کا درخت۔ 34۔ ابن جریر نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ ” منضود “ سے مراد ہے کہ بعض کا بعض پر چڑھا ہونا (یعنی کیلوں کا گچھا) (۔ 35۔ ہناد وعبد بن حمید وابن جریر وابن المنذر اور بیہقی نے البعث میں مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ آیت فی سدر مخضود سے مراد ہے پھلوں سے لدی ہوئی آیت وطلح منضود یعنی کیلوں کا گچھا۔ 36۔ ابن مردویہ نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ جنت کی دیوار میں ایک اینٹ سونے کی اور ایک اینٹ چاندی کی ہوگی اور جنت کی زمین سونے کی ہے اور اس کی کنکریاں موتی کی ہیں۔ اور اس کی گیلی مٹی مشک کی ہے اور اس کی خشک مٹی زعفران کی ہے اور ان کے درمیان بغیر کانٹے والی بیریاں اور تہ بہ تہ کیلے اور لمبے لمبے سائے اور جاری پانی ہوگا۔ 37۔ عبدالرزاق وابن ابی شیبہ وہناد وعبد بن حمید والبخاری ومسلم والترمذی وابن جریر وابن المنذر وابن مردویہ نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا جنت میں ایک ایسا درخت ہے کہ ایک سوار اس کے سائے میں سو سال تک چلے گا اس کا سایہ ختم نہ ہوگا اگر تم چاہو تو یہ آیت آیت وظل ممدود پڑھ لو۔ 38۔ احمد بخاری والترمذی وابن جریر وابن المنذر وابن مردویہ نے انس ؓ سے روایت کیا کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا جنت میں ایک درخت ہے کہ ایک سوار اس کے سائے میں سو سال تک چلے گا مگر اس کا سایہ ختم نہ ہوگا۔ اگر تم چاہو تو یہ آیت آیت وظل ممدود، وماء مسکوب، پڑھ لو۔ 39۔ ابن مردویہ نے ابو سعید خدری ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جنت میں ایک درخت ہے کہ ایک سوار اس کے سائے میں سو سال تک چلے گا مگر اس کا سایہ ختم نہ ہوگا۔ اور یہی لمبے سائے ہیں۔
Top