Ashraf-ul-Hawashi - Al-Waaqia : 29
وَّ طَلْحٍ مَّنْضُوْدٍۙ
وَّطَلْحٍ : اور کیلے مَّنْضُوْدٍ : تہ بہ تہ
اور لدے ہوئے کیلوں (موز کے) درختوں میں
7 حضرت ابوامامہ سے روایت ہے کہ صحابہ کرام اپٓس میں کہا کرتے تھے کہ بعض اوقات اللہ تعالیٰ ہمیں بد دو ئوں کے مسائل دریافت کرنے سے بڑا فائدہ پہنچاتا ہے۔ چناچہ ایک مرتبہ ایک بدو نے آنحضرت سے عرض کیا ” اے الہ کے رسول ! اللہ تعالیٰ نے قرآن میں ایک ایسے درخت کا ذکر فرمایا ہے جو جنت میں ہوگا حالانکہ وہ تکلیف دہ درخت ہے۔ “ رسول ﷺ نے دریافت فرمایا ” وہ کونسا ہے ؟ ؟ کہنے لگا ” بیری ! اس لئے کہ اس میں تو کاٹنے ہتوے ہیں جو چبھتے ہیں۔ “ فرمایا ” کیا اللہ تعالیٰ نے ” مختصود “ نہیں فرمایا یعنی یہ کہ اس بیری کے کانٹے صاف کردیئے جائیں گے ؟ اللہ تعالیٰ ہر کانٹے کی جگہ ایک بیراگائے گا اور ہر بیر میں بہتر 72 کھانوں کے مزے ہونگے۔ “ (شوکانی)
Top