Anwar-ul-Bayan - Al-Waaqia : 68
اَفَرَءَیْتُمُ الْمَآءَ الَّذِیْ تَشْرَبُوْنَؕ
اَفَرَءَيْتُمُ : کیا بھلا دیکھا تم نے الْمَآءَ : پانی کو الَّذِيْ : جو تَشْرَبُوْنَ : تم پیتے ہو
اچھا پھر یہ بتلاؤ کہ جس پانی کو تم پیتے ہو
بارش برسانے کی نعمت : ﴿اَفَرَءَيْتُمُ الْمَآءَ الَّذِيْ تَشْرَبُوْنَؕ0068َ﴾ الایات الثلاث ان آیات میں پانی کی نعمت کا تذکرہ فرمایا ہے ارشاد فرمایا کہ : بتاؤ یہ پانی جو تم پیتے ہو تم نے اسے بادل سے اتارا ہے یا ہم اتارنے والے ہیں (ظاہر ہے کہ پانی کو بادل سے اتارنے میں تمہارا کوئی دخل نہیں جب بارش نہیں ہوتی تو ٹک ٹک آسان کی طرف دیکھا کرتے ہیں اور ناامید ہوجاتے ہیں تو اللہ تعالیٰ بارش برسا دیتا ہے۔ کمافی سورة الشوریٰ ﴿ وَ هُوَ الَّذِيْ يُنَزِّلُ الْغَيْثَ مِنْۢ بَعْدِ مَا قَنَطُوْا وَ يَنْشُرُ رَحْمَتَهٗ 1ؕ ﴾ (اور اللہ وہی ہے جو لوگوں کے ناامید ہونے کے بعد بارش بھیجتا ہے اور اپنی رحمت کو پھیلا دیتا ہے) ۔ مزید فرمایا کہ یہ پانی جو ہم نے بادل سے اتارا ہے اگر ہم چاہیں تو اسے کڑوا بنا دیں اگر ہم ایسا کردیں تو تم کچھ بھی نہیں کرسکتے، یہ میٹھا پانی پیتے ہو تہارے مویشی پیتے ہیں اس سے نہاتے دھوتے ہو۔ تم پر اس کے پینے پلانے اور دیگر استعمال میں لانے کا شکر ادا کرنا لازم ہے۔
Top