Urwatul-Wusqaa - Al-Waaqia : 33
لَّا مَقْطُوْعَةٍ وَّ لَا مَمْنُوْعَةٍۙ
لَّا مَقْطُوْعَةٍ : نہ ختم ہونے والے وَّلَا مَمْنُوْعَةٍ : اور نہ روکے جانے والے
جس کی فصل نہ ختم ہوگی اور نہ ہی (ان کے لیے کوئی روک ٹوک ہو گی
جو پھل نہ تو کبھی ختم ہوں گے اور نہ ان کے حاصل کرنے میں کوئی رکاوٹ ہو گی 33 ؎ (مقطوعۃ) اسم مفعول اور مونث قطع مصدر۔ قطع کردہ جن کا سلسلہ عطا کاٹ دیا گیا ہو اور ختم کردیا گیا ہو نفی کا صیغہ ہے یعنی وہ پھل جو (اصحاب الیمین) کے لئے تیار کئے گئے ہیں وہ کبھی مقطوع یعنی ختم نہیں ہوں گے نہ ہی اہل جنت کو ان کو کھانے اور حاصل کرنے کی کبھی ممانعت ہوگی کہ ان کو روک دیا جائے کہ اب تم ان کو استعمال نہیں کرسکتے نہ روزوں کی طرح جزوی طور پر اور نہ ابدی طور پر بلکہ عام اجازت ہوگی کہ وہ جب چاہیں اور مہیا کرانا چاہیں ان کو یقینا ملے گا ہاں ! کسی پھل کے کھانے اور استعمال کرنے پر ان کو مجبور نہیں کی اجائے گا وہ بخوشی جو چاہیں گے وہ اپنی سامنے موجود پائیں گے۔ یہ بات تو سارے اہل جنت کی لئے یکساں ہے یہی وجہ ہے کہ یہ پیچھے مقربین کے لئے بھی اسی طرح بیان کی گئی ہے اور یہاں (اصحاب الیمین) کے لئے بھی۔
Top