Al-Quran-al-Kareem - Al-Waaqia : 33
لَّا مَقْطُوْعَةٍ وَّ لَا مَمْنُوْعَةٍۙ
لَّا مَقْطُوْعَةٍ : نہ ختم ہونے والے وَّلَا مَمْنُوْعَةٍ : اور نہ روکے جانے والے
جو نہ کبھی ختم ہوں گے اور نہ ان سے کوئی روک ٹوک ہوگی۔
ا مَقْطُوْعَۃٍ“: دنیا میں ہر پھل کا ایک موسم ہے ، اس کے بعد وہ ختم ہوجاتا ہے ، اسی طرح اس کا ایک علاقہ ہے دوسرے علاقے میں نہیں ملتا۔ جنت کے پھل ایسے نہیں کہ کسی موسم یا کسی جگہ میں نہ ملیں ، بلکہ وہ ہر جگہ اور ہر وقت تیار ملیں گے۔ 2۔ وَّلَا مَمْنُوْعَۃٍ : دنیا میں پھلوں کے حصول میں کئی رکاوٹیں ہوتی ہیں ، مثلاً یہ کہ کسی اور کی ملکیت ہیں ، خریدنے کے لیے قیمت موجود نہیں ، اپنے بھی ہیں تو ابھی تیار نہیں یا درختوں سے اتارنا مشکل ہے۔ جنت کے پھلوں کے حصول میں کوئی رکاوٹ نہیں ، ان کی ملکیت وراثتی ملکیت ہے اور دائمی ہے، فرمایا :(اُولٰٓـئِکَ ہُمُ الْوٰرِثُوْنَ الَّذِیْنَ یَرِثُوْنَ الْفِرْدَوْسَط ہُمْ فِیْہَا خٰـلِدُوْنَ) المومنون : 10، 11) ”یہ لوگ ہیں جو وارث ہیں۔ جو فردوس کے وارث ہوں گے ، وہ اس میں ہمیشہ رہنے والے ہیں۔“ اور اس کے پھل ہر وقت تیار ہیں اور ہر طرح کھانے والوں کی دسترس میں ہیں۔
Top