Tafheem-ul-Quran - Al-Waaqia : 33
لَّا مَقْطُوْعَةٍ وَّ لَا مَمْنُوْعَةٍۙ
لَّا مَقْطُوْعَةٍ : نہ ختم ہونے والے وَّلَا مَمْنُوْعَةٍ : اور نہ روکے جانے والے
اور بے روک ٹوک ملنے والے بکثرت پھلوں، 16
سورة الْوَاقِعَة 16 اصل الفاظ ہیں لَا مَقْطُوْعَۃٍ وَّلَا مَمْنُوْعَۃٍ لا مقطوعہ سے مراد یہ ہے کہ یہ پھل نہ موسمی ہوں گے کہ موسم گزر جانے کے بعد نہ مل سکیں، نہ ان کی پیداوار کا سلسلہ کبھی منقطع ہوگا کہ کسی باغ کے سارے پھل اگر توڑ لیے جائیں تو ایک مدت تک وہ بےثمر رہ جائے، بلکہ ہر پھل وہاں ہر موسم میں ملے گا اور خواہ کتنا ہی کھایا جائے، لگاتار پیدا ہوتا چلا جائے گا۔ اس لا ممنوعہ کا مطلب یہ ہے کہ دنیا کے باغوں کی طرح وہاں کوئی روک ٹوک نہ ہوگی، نہ پھلوں کے توڑنے اور کھانے میں کوئی امر مانع ہوگا کہ درختوں پر کانٹے ہونے یا زیادہ بلندی پر ہونے کی وجہ سے توڑنے میں کوئی زحمت پیش آئے۔
Top