Jawahir-ul-Quran - Al-Furqaan : 31
وَ قَالَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا لَوْ لَا نُزِّلَ عَلَیْهِ الْقُرْاٰنُ جُمْلَةً وَّاحِدَةً١ۛۚ كَذٰلِكَ١ۛۚ لِنُثَبِّتَ بِهٖ فُؤَادَكَ وَ رَتَّلْنٰهُ تَرْتِیْلًا
وَقَالَ : اور کہا الَّذِيْنَ كَفَرُوْا : جن لوگوں نے کفر کیا (کافر) لَوْلَا : کیوں نہ نُزِّلَ : نازل کیا گیا عَلَيْهِ : اس پر الْقُرْاٰنُ : قرآن جُمْلَةً وَّاحِدَةً : ایک ہی بار كَذٰلِكَ : اسی طرح لِنُثَبِّتَ : تاکہ ہم قوی کریں بِهٖ : اس سے فُؤَادَكَ : تمہارا دل وَرَتَّلْنٰهُ : اور ہم نے اس کو پڑھا تَرْتِيْلًا : ٹھہر ٹھہر کر
اور اسی طرح23 رکھے ہیں ہم نے ہر نبی کے لیے دشمن گناہ گاروں میں سے اور کافی ہے تیرا رب راہ دکھلانے کو اور مدد کرنے کو
23:۔ ” وکذلک الخ “ کاف بیان کمال کے لیے ہے۔ یہ آنحضرت ﷺ کے لیے تسلی ہے نیز مشرکین کی طرف سے بےجا اعتراضات کی وجہ بیان کی گئی ہے یعنی مشرکین آپ سے یہ حجت بازی محض عداوت اور ضد وعناد کی بنا پر کرتے ہیں۔ اور یہ کوئی نئی بات نہیں، ہر زمانے میں ہر پیغمبر کے ایسے دشمن ہوئے ہیں اور ہر زمانے میں مشرکوں نے پیغمبروں کو اسی طرح ستایا ہے۔ اس لیے جس طرح انہوں نے صبر کیا اسی طرح آپ بھی صبر کریں۔ مدد کیلئے اور ان سے انتقام لینے کی راہ بتانے کے لیے میں آپ کو کافی ہوں۔ ای کذلک کان کل نبی قبلک مبتلی بعداوۃ قومہ وکفاک بی ھادیا الی طریق قھرہم والانتصار منھم وناصرا لک علیھم (مدارک ج 3 ص 126) ۔ وکذلک جعلنا لکل نبی عدوا من المجرمین تسلیۃ للرسول ﷺ (کبیر) ۔
Top