Al-Qurtubi - Al-Waaqia : 69
ءَاَنْتُمْ اَنْزَلْتُمُوْهُ مِنَ الْمُزْنِ اَمْ نَحْنُ الْمُنْزِلُوْنَ
ءَاَنْتُمْ : کیا تم اَنْزَلْتُمُوْهُ : اتارتے ہو تم اس کو مِنَ الْمُزْنِ : بادل سے اَمْ نَحْنُ الْمُنْزِلُوْنَ : یا ہم اتارنے والے ہیں
کیا تم نے اسکو بادل سے نازل کیا ہے یا ہم نازل کرتے ہیں ؟
ء انتم انزلتموہٗ من المزن، مزن سے مراد بادل ہے اس کا واحد مرنہٗ ہے : شاعر نے کہا : فنحن کماء المزن مافی نصابنا کھام ولا فینا یعد بخیل (1) ہم بادل کے پانی کی طرح ہیں نہ ہماری اصل میں کوئی مال سے خالی ہے اور نہ ہی ہم میں کوئی بخیل شمار ہوتا ہے۔ یہ حضرت ابن عباس، مجاہد وغیرہما کا قول ہے کہ مزن سے مراد بال ہے۔ حضرت ابن عباس اور ثوری سے یہ مروی ہے کہ مزن سے مراد آسمان اور بادل ہے۔ صحاح میں ہے ابو زید نے کہا : مزنہ سے مراد سفید بادل ہے اس کی جمع مزمن ہے مزنہ سے مراد بارش ہے شاعر نے کہا : الم تران اللہ انزل مزنۃ کیا تو نے نہیں دیکھا کہ اللہ تعالیٰ نے بارش کو نازل کیا۔ ام نحن المنزنون۔ جب تم نے پہچان لیا کہ میں نے اسے نازل کیا تو تم میرے لیے عبادت کو خاص کر کے شکر کیوں نہیں بجا لاتے اور تم دوبارہ پیدا کرنے کی میری قدرت کا کیوں انکار کرتے ہو ؟
Top