Jawahir-ul-Quran - Al-Waaqia : 90
وَ اَمَّاۤ اِنْ كَانَ مِنْ اَصْحٰبِ الْیَمِیْنِۙ
وَاَمَّآ : اور لیکن اِنْ : اگر كَانَ : ہے مِنْ اَصْحٰبِ الْيَمِيْنِ : دائیں ہاتھ والوں میں سے
اور جو اگر31 وہ ہوا داہنے والوں میں
31:۔ ” واما ان کان من اصحاب الیمین “ یہ پہلی جماعت کے حال کا اعادہ ہے۔ ” فسلام “ سے پہلے یقال مقدر ہے اور من ابتدائیہ ہے یعنی جب کوئی اصحاب الیمین کا آدمی فوت ہوتا ہے تو اسے کہا جاتا ہے کہ اصحاب الیمین کی طرف سے تجھے سلام ہو۔ ای فیقال لذلک المتوفی منہم سلام لک یا صاحب الیمین من اخوانک اصحاب الیمن ای یسلمون علیک (روح ج 27 ص 160) ۔ یا من اصحاب الیمین مبتدا محذوف کی خبر ہے یعنی اسے فرشتوں کی طرف سے سلام کا تحفہ ملتا ہے اور اسے یہ خوشخبری بھی سناتے ہیں کہ تو اصحاب الیمین میں سے ہے معناہ فسلام لک، انت من اصحاب الیمین (طبری) ۔
Top