Mutaliya-e-Quran - Al-Baqara : 160
اِلَّا الَّذِیْنَ تَابُوْا وَ اَصْلَحُوْا وَ بَیَّنُوْا فَاُولٰٓئِكَ اَتُوْبُ عَلَیْهِمْ١ۚ وَ اَنَا التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ
اِلَّا : سوائے الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو تَابُوْا : جنہوں نے توبہ کی وَاَصْلَحُوْا : اور اصلاح کی وَبَيَّنُوْا : اور واضح کیا فَاُولٰٓئِكَ : پس یہی لوگ ہیں اَتُوْبُ : میں معاف کرتا ہوں عَلَيْهِمْ : انہیں وَاَنَا : اور میں التَّوَّابُ : معاف کرنے والا الرَّحِيْمُ : رحم کرنے والا
البتہ جو اس روش سے باز آ جائیں اور اپنے طرز عمل کی اصلاح کر لیں اور جو کچھ چھپاتے تھے، اُسے بیان کرنے لگیں، اُن کو میں معاف کر دوں گا اور میں بڑا در گزر کرنے والا اور رحم کرنے والا ہوں
[ اِلَّا الَّذِیْنَ : سوائے ان لوگوں کے جنہوں نے ] [ تَابُوْا : توبہ کی ] [ وَاَصْلَحُوْا : اور اصلاح کی ] [ وَبَــیَّنُوْا : اور واضح کیا ] [ فَاُولٰٓـئِکَ : تو وہ لوگ ہیں ] [ اَتُوْبُ عَلَیْھِمْ : میں توبہ قبول کرتا ہوں جن کی ] [ وَاَنَا : اور میں ] [ التَّوَّابُ : بار بار توبہ قبول کرنے والا ہوں ] [ الرَّحِیْمُ : ہر حال میں رحم کرنے والا ہوں ] ترکیب : ” اِلاَّ “ حرفِ استثنائ۔ ” الَّذِیْنَ “ اسم موصول ۔” تَابُوْا “ فعل۔ ” واؤ“ ضمیر فاعل۔ جملہ فعلیہ ہو کر معطوف علیہ۔” واؤ“ حرف عطف۔ ” اَصْلَحُوْا “۔ فعل فاعل جملہ فعلیہ ہو کر معطوف اوّل ۔” واؤ“ حرفِ عطف ۔” بَیَّنُوْا “ فعل +فاعل جملہ فعلیہ ہو کر معطوف دوم۔ معطوف علیہ معہ ہر دو معطوف صلہ۔ موصول+صلہ مستثنیٰ ۔ مستثنیٰ منہ ” یَلْعَنُھُمْ “ میں ” ھُمْ “ ضمیر ہے۔” فائ “ رابطہ۔ لان فی الموصول رائحۃ الشرط۔ ” اُولٰٓئِکَ “ مبتدأ۔ ” اَتُوْبُ “ فعل ۔ ضمیر ” اَنَا “ مستترفاعل ” عَلَیْھِمْ “ جار+مجرور متعلق ” اَتُوْبُ “ کے۔ فعل+فاعل+متعلق جملہ فعلیہ ہو کر خبر ہے ” اُولٰٓئِکَ “ مبتدأکی۔” وَاَنَا التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ “ میں ” واؤ“ حرف عطف ” أَنا “ مبتدا۔ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ خبر۔
Top