Jawahir-ul-Quran - Al-Baqara : 160
اِلَّا الَّذِیْنَ تَابُوْا وَ اَصْلَحُوْا وَ بَیَّنُوْا فَاُولٰٓئِكَ اَتُوْبُ عَلَیْهِمْ١ۚ وَ اَنَا التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ
اِلَّا : سوائے الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو تَابُوْا : جنہوں نے توبہ کی وَاَصْلَحُوْا : اور اصلاح کی وَبَيَّنُوْا : اور واضح کیا فَاُولٰٓئِكَ : پس یہی لوگ ہیں اَتُوْبُ : میں معاف کرتا ہوں عَلَيْهِمْ : انہیں وَاَنَا : اور میں التَّوَّابُ : معاف کرنے والا الرَّحِيْمُ : رحم کرنے والا
مگر جنہوں نے توبہ کی اور درست کیا اپنے کام کو اور بیان کردیا حق بات کو294 تو ان کو معاف کرتا ہوں اور میں ہوں بڑا معاف کر نیوالا نہایت مہربان
294 یہ ماقبل سے استثناء ہے اور تَابُواْ سے مراد یہ ہے کہ امر قبلہ اور صفا ومروہ کے معاملہ میں انہوں نے حق بات چھپانے سے توبہ کرلی اور اصلحوا کا مطلب یہ ہے کہ اپنی اصلاح کرلی اور حق بات کو مان لیا اور بینوا سے مراد یہ ہے کہ جس حق کو چھپاتے رہے یعنی امر قبلہ اور معاملہ صفا ومروہ۔ اب اسے خوب بیان کیا اور اس کی خوب اشاعت کی۔ فَاُولٰۗىِٕكَ اَتُوْبُ عَلَيْهِمْ ۔ یعنی میں ایسی توبہ کرنے والوں کی توبہ قبول کرلیتا ہوں۔ وَاَنَا التَّوَّابُ الرَّحِيْمُ ۔ اور نہ صرف توبہ ہی قبول کرتا ہوں بلکہ پچھلے گناہ معاف کر کے اس کو اپنی رحمت میں لے لیتا ہوں یہ تو ان علماء کا حکم تھا جو تحویل قبلہ اور صفا ومروہ کے شعائر اللہ میں سے ہونے کو حق جانتے تھے اور پھر جان بوجھ کر حق چھپاتے تھے لیکن بعد میں توبہ کرلی۔ اب آگے ان لوگوں کا حکم بیان فرمایا جو سرے سے ان باتوں کو مانتے ہی نہ تھے اور ان کا انکار کرتے تھے۔
Top