Tafseer-e-Mazhari - Al-Waaqia : 91
فَسَلٰمٌ لَّكَ مِنْ اَصْحٰبِ الْیَمِیْنِؕ
فَسَلٰمٌ لَّكَ : تو سلام ہے تیرے لیے مِنْ اَصْحٰبِ الْيَمِيْنِ : دائیں ہاتھ والوں میں سے ہو
تو (کہا جائے گا کہ) تجھ پر داہنے ہاتھ والوں کی طرف سے سلام
(اس سے کہا جائیگا کہ) تیرے لیے امن وامان ہے کہ تو دائیں طرف والوں میں سے ہے فَسَلٰمٌ لَّکَ مِنْ اَصْحٰبِ الْیَمِیْنِ : یعنی اے دائیں طرف والے تجھ پر تیرے بھائیوں کی طرف سے یعنی اصحاب الیمین کی جانب سے سلام ہو ‘ مطلب یہ ہے کہ دائیں طرف والے تجھے سلام کہتے ہیں۔ بغوی نے سَلَامٌ لَّکَ مِنْ اَصْحٰبِ الْیَمِیْنِ کا یہ مطلب بیان کیا ہے کہ اے محمد ! آپ ﷺ کو اصحاب الیمین کی طرف سے اطمینان رہے۔ آپ ﷺ ان کی کوئی فکر نہ کریں۔ وہ اللہ کے عذاب سے محفوظ ہیں۔ آپ ﷺ ان کی سلامتی کو دیکھ کر خوش اور راضی ہوں گے۔ مقاتل نے کہا : اللہ ان کے قصوروں سے درگزر فرمائے گا اور نیکیوں کو قبول کرے گا۔ فراء وغیرہ نے یہ مطلب بیان کیا : اے محمد ﷺ آپ کو اصحاب الیمین کی طرف سے سلام ہو یا یہ مطلب ہے کہ صاحب الیمین سے کہا جائے گا تو اصحاب الیمین میں سے ہے ‘ تیرے لیے سلامتی ہو۔
Top